نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی)نے سری لنکن حکومت کی جانب سے برقعے اور 1000مدارس پر پابندی لگانے کے فیصلے کو مسلم کمیونٹی کو ہراساں کرنے اور نشانہ بنانے کا عمل قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی ہے۔اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر شیخ دہلان باقوی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ سری لنکن حکومت کا یہ اقدام مسلمانوں کے بنیادی حقوق سے انکار کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ہر مذہبی برادری کو اپنے رسم ورواج کی پیروی کرنے اور اپنے مذہبی اداروں کو چلانے کے حقوق حاصل ہیں۔ باقوی نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر ایک حکومت کا فرض ہے کہ وہ اپنے شہری کے حقوق اور وقار کا تحفظ کرے، بنیادی حقوق سے انکار آزادی اور انصاف کا انکار ہے۔ سری لنکن حکومت کے پاس مسلم اور عیسائی کوویڈ متاثرین کی لاشوں کو جلا دینے کا ایک بدنما ریکارڈ ہے۔ سری لنکاکے سوا دنیا کے کسی بھی ملک نے کوویڈ وبائی بیماری کے بہانے اور خوف کے تحت کوویڈ متاثرین کی لاشوں کو نہیں جلایا تھا۔ سری لنکا میں مسلم کمیونٹی کی طرف سے مسلسل اپیل کے باوجود حکومت نے ان کی درخواست پر عمل نہیں خیا لیکن صرف بین الاقوامی دباؤ کے سبب اس نے کوویڈ متاثرین کو جلانے کی تدابیر ترک کردی ہیں۔ سری لنکا کی حکومت کو اس بات سے آگاہ ہونا چاہئے کہ اس کی مذہبی امتیاز اور مسلم کمیونٹی کے ساتھ نا انصافی کی پالیسی اس کی شہرت اور نمو کو داغدار کردے گی۔ ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر دہلان باقوی نے کہا ہے کہ ایس ڈی پی آئی سری لنکا کی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ برقعہ اور مدرسہ پر عائد پابندی کو واپس لے اور اپنے شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرے۔