What is the fundamental difference between animals and humans?

Spread the love

(MANUU) AM. MJC.زینب غزالی متعلم

خدا نے دنیا میں ہر طرح کی مخلوق پیدا کی ہے

خدا نے دنیا میں ہر طرح کی مخلوق پیدا کی ہے: انسان، حیوان، نباتات وجمادات، جن وغیرہ، مگر انسان کی تخلیق بہت اعلی درجے کی ہے،اس لیے اسے اشرف المخلوقات کہا جاتا ہے- ویسے اگر دیکھا جائے تو اشرف المخلوقات ہونے کی وجہ سے انسانوں اور دوسرے مخلوقات میں بہت سے فرق ہیں۔ مگر اس کے باوجود کچھ فطرت انسان کی دوسری مخلوقات سے ملتی جلتی بھی ہے۔ جیسے کھانا، سونا، مدافعانا عمل وغیرہ

مگر پھر بھی انسان نمایاں ہے ۔ بہت زیادہ نمایاں ،اگر انسان اور جانور میں بنیادی فرق دیکھیں گے۔ تو پہلے نظر آتا ہے: دماغ، جو انسان ہر قدم رکھنے سے پہلے استعمال کرتا ہے۔ انسان کو پتہ ہوتا ہے کہ وہ کون ہے، دنیا میں کیوں آیا ہے، پریشانیوں سے کیسے بچ سکتے ہیں، ہاں! یہ الگ بات ہے کہ انسان اپنے دماغ کے مطابق اپنے جوابات سیٹ کر لیتا ہے۔ اور نیچر کے مطابق زندگی گزارتا ہے۔ مگر جانور کی فطرت میں ودیعت ہے کہ بھوک لگی، کھانے کا انتظام کرو اور کھاؤ اور اپنی جان بچانے کے لئے مدافعانہ عمل کو انجام دو ۔۔۔

اس کے بعد اور ایک اہم فرق ہے: انسان بدلنے والی مخلوق ہے ۔ پچھلی نسل کے چار قدم آگے اگلی نسل کا انسان ہوتا ہے انسان اپنے اندر یکسانیت نہیں رکھتا، اس کے مخاطب ہونے کے انداز بدلتے رہتے ہیں، اور چاہے تو اپنی بات کا اظہار کسی بھی انداز میں کسی بھی زبان میں کر سکتا ہے۔ وہ اپنی عقل و فہم کے ذریعے نئی نئی چیزیں ایجاد کر سکتا ہے جس کے ذریعے وہ دوسرے انسان سے جڑا رہے اور بتذریج ترقی کے مدارج طے کرتا رہے ۔اس کے برخالف جانور ہمیشہ ایک جیسا ہوتا ہے اس کی فطرت کبھی نہیں بدلتی اس کی حرکات، اس کی رہائش ، کھانا پینا، سب ایک جیسا رہتا ہے۔ اس کے بات کرنے کا انداز کبھی نہیں بدلتا۔بس آوازوں سے ایک دوسرے کومخاطب کرتے ہیں۔

آپ کہیں نہیں سن پائیں گے کہ شیر نے اپنے لئے محل بنوا لیا۔ لومڑی نے کار خریدلی۔ جانوروں کی میٹنگ تھی۔ ویسے تو بہت سے فرق ہیں جس سے انسان اور جانور الگ الگ مخلوقات کہالتے ہیں ۔جانوروں کا نظام ایسا ہے کہ جس طرح ان کی فطرت میں ڈال گیا ہے وہ اول تا آخر اپنی زندگی ویسے ہی گزارتے ہیں مگر انسان اسے بدل سکتے ہیں۔اللہ تعالی نے انہیں دماغ دیا ہے تو کسی طرح بھی اپنی زندگی گزار سکتے ہیں تو یہ تھے انسان اور جانوروں کے درمیان کی بنیادی فرق۔

Leave a Comment