انصاف ٹائمس ڈیسک
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) نے کرناٹک کے ہبلی میں تحفظِ اوقاف کانفرنس کا انعقاد کر کے وقف (ترمیمی) بل 2024 کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ پارٹی قائدین نے مرکزی حکومت کو کھلی وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ بل پاس ہوا تو ملک بھر میں زبردست تحریک کھڑی کی جائے گی۔
*”ہر گاؤں میں ہوگا شاہین باغ جیسا احتجاج”
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کی قومی ورکنگ کمیٹی کی رکن سیدہ سعدیہ نے شاہین باغ تحریک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا "اگر حکومت نے وقف ترمیمی بل پاس کیا تو ہر گاؤں میں شاہین باغ کھڑا کیا جائے گا۔ یہ بل مسلمانوں کے مذہبی حقوق پر حملہ ہے، جسے کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کیا جائے گا۔”
*”بل روکو ورنہ انتخابات میں نقصان بھگتنا ہوگا”
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ریاستی صدر عبدالمجید نے اس بل کو غیر آئینی اور مسلم مخالف قرار دیتے ہوئے کہا "یہ انتخابی سال ہے، آندھرا پردیش اور بہار کے وزرائے اعلیٰ کو اسے روکنے کے لیے آگے آنا ہوگا، ورنہ وہاں کے مسلمان انتخابات میں سخت جواب دیں گے۔”
*”وقف جائیدادوں پر قبضہ برداشت نہیں”
پارٹی کے نائب صدر عبدالحناں نے کہا کہ دہائیوں سے نام نہاد سیکولر حکومتیں بھی وقف جائیدادوں کے تحفظ میں ناکام رہی ہیں۔
ریاستی جنرل سکریٹری بی آر بھاسکر پرساد نے کہا "وقف جائیدادیں غریبوں اور ضرورت مندوں کے لیے ہیں۔ ان پر قبضہ کرنا سراسر ظلم اور ناانصافی ہے۔”
*بڑا اعلان
کانفرنس میں SDPI کے مختلف اضلاع کے عہدیداروں اور سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔ قائدین نے اعلان کیا کہ وہ اس بل کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کریں گے اور تمام سیاسی جماعتوں سے اسے روکنے کی اپیل کی۔