انصاف ٹائمس ڈیسک
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) جنوبی کنڑا ضلع کمیٹی نے وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف زبردست احتجاجی مارچ کا انعقاد کیا۔ اس مظاہرے کا آغاز SDPI کے قومی جنرل سکریٹری اشرف انکلجل نے پارٹی کا جھنڈا مینگلور سٹی ڈسٹرکٹ صدر جلیل کرشناپورا کے حوالے کر کے کیا۔
ہزاروں کارکنان مینگلور کے کلاک ٹاور کے قریب جمع ہوئے اور وقف بل اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
“یہ مسلم شناخت کے تحفظ کی جنگ ہے”
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا مینگلور رورل ڈسٹرکٹ کے صدر انور ساات بجتتور نے کہا، "یہ مسلم شناخت کے تحفظ کی جنگ ہے۔ وقف جائیدادیں اللہ کے نام پر دی گئی امانتیں ہیں، اور ہم کسی کو بھی ان پر قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔”
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کی ریاستی نائب صدر شاہدہ تسنیم نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا، "وقف کی زمینیں ہمیشہ وقف کی رہیں گی۔ اس سیاہ قانون کو نافذ کرنے سے پہلے حکومت دہلی کے شاہین باغ کو یاد رکھے۔ اگر ضرورت پڑی تو ہم ملک کی ہر گلی میں شاہین باغ بنا دیں گے۔”
“چین سے زمین نہیں لے سکے، اب مسلم جائیدادوں پر نظر”
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ریاستی سکریٹری افسر کوڈلیپیٹ نے کہا، "یہ کسی کی نجی جائیداد کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ یہ حکومت کی ایک چال ہے کہ وہ اللہ کے نام پر دی گئی زمینوں پر قبضہ کر لے۔ مرکزی حکومت میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ چین سے اپنی زمین واپس لے سکے، لیکن مسلم جائیدادوں کو ہتھیانے کی کوشش کر رہی ہے۔”
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی سکریٹری ریاض فرنگی پیٹ نے اعلان کیا، "جب تک SDPI کا آخری کارکن زندہ ہے، ہم وقف جائیدادوں کا تحفظ کریں گے۔”
پارٹی کے قومی سکریٹری الیاس محمد تمبے نے کہا، "حکومت ہم پر UAPA لگا کر جیل میں ڈال سکتی ہے، لیکن ہم ایسے جھوٹے مقدمات سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔”
احتجاج میں کئی سرکردہ قائدین کی شرکت
اس احتجاج میں کئی نامور رہنما موجود تھے، جن میں SDPI کے قومی سکریٹری الفونسو فرینکو، ریاستی جنرل سکریٹری ابراہیم مجید تمبے، ریاستی سکریٹری ریاض کڈمبو، ریاستی کمیٹی ممبران ایڈوکیٹ اشرف اور ایڈوکیٹ مجید خان، وومین انڈیا موومنٹ (WIM) کی ریاستی صدر فاطمہ نسیم، ریاستی جنرل سکریٹری ناثریہ بیلاری، ریاستی سکریٹری زلیخہ باجپے، WIM مینگلور سٹی کی صدر نشا وامن جور، دیہی ضلع صدر نورین المپڈی، SDPI مینگلور سٹی کے نائب صدور اشرف اڈدو اور عائشہ باجپے، دیہی نائب صدر ایناس روڈریگز اور منیش علی، ضلع جنرل سکریٹری جمال جوکٹی سمیت کئی دیگر قائدین اور کارکنان شامل تھے۔
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے اس احتجاج نے وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلم برادری کے غم و غصے کو واضح کر دیا ہے۔ پارٹی نے حکومت کو سخت پیغام دیا ہے کہ وہ اس بل کو کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کرے گی۔