(خدیجہ خاتون/انصاف ٹائمس پٹنہ)جیسے جیسے رام مندر کے افتتاح کا وقت قریب آ رہا ہے، فرقہ پرستوں اور بی جے پی لیڈروں کے حوصلے بلند ہوتے جا رہے ہیں۔
کرناٹک سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڈے نے ایک متنازعہ بیان دیتے ہوئے مسجد کو شہید کرنے کی کھلی دھمکی دی ہے۔
13 جنوری کو کمٹہ میں بی جے پی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر اور اتر کنڑ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے ایک متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھٹکل میں چنندہ پلی مسجد کی حالت بھی بابری مسجد جیسی ہوگی۔کچھ لوگوں نے میرے اس بیان کو لے کر تنقید کی۔ جیسا کہ "خطرے کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میڈیا اسے دھمکی کے طور پر لکھ سکتا ہے لیکن ہمیں اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔ یہ کام ہم کریں گے۔ یہ اننت کمار ہیگڈے کا فیصلہ نہیں ہے بلکہ ہندو برادری کا فیصلہ ہے۔
اس بیان کے بعد کاروار کے ایس پی وشنو ورشن نے کہا کہ کماٹا پولیس اسٹیشن نے خود نوٹس لیا ہے اور اننت کمار ہیگڈے کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
اس کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153 (اے) (مذہب، نسل، جائے پیدائش، رہائش کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور دفعہ 505 (عوامی فساد پھیلانے والے بیانات) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔