پہلگام حملے میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو 10-10 لاکھ معاوضے کا وزیرِ اعلیٰ عمر عبداللہ نے کیا اعلان، محبوبہ مفتی نے نکالا احتجاجی مارچ

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

جموں و کشمیر کے پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ریاست کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس افسوسناک واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے مرنے والوں کے لواحقین کو 10-10 لاکھ روپے مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ وہیں، پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سری نگر کے لال چوک میں احتجاجی مارچ نکال کر حکومت کی پالیسیوں پر سوال اٹھائے۔

وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا بیان

حملے کے دوسرے دن میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا، "پہلگام میں ہوا یہ حملہ کشمیر کی بھائی چارگی اور امن پر حملہ ہے۔ حکومت اس مشکل گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہے۔ مرنے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔”

محبوبہ مفتی کا احتجاج

محبوبہ مفتی نے پی ڈی پی کارکنان کے ہمراہ لال چوک میں شمع جلوس نکالا۔ انہوں نے کہا، "یہ حملہ صرف بے گناہ شہریوں پر نہیں بلکہ کشمیر کی روح پر حملہ ہے۔ ہم اس بزدلانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں اور مرکزی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ وادی میں امن و امان کے قیام کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔”

عوام میں غصہ، سیاسی جماعتوں میں اتحاد

حملے کے بعد وادی میں عوامی غصہ صاف محسوس کیا جا رہا ہے۔ مقامی افراد نے بھی احتجاج کرتے ہوئے شمع جلوس نکالے اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی مانگ کی۔ تقریباً تمام سیاسی جماعتوں نے دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ایک طرف حکومت راحتی اقدامات کا اعلان کر رہی ہے، وہیں دوسری جانب اپوزیشن عوامی جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے احتجاج کی قیادت کر رہی ہے۔ پہلگام جیسے حملے یہ پیغام دیتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف اتحاد اور مضبوطی سے ہی انصاف اور امن ممکن ہے۔

Leave a Comment