ٹریفک میں پھنسی کار تو ڈاکٹر نے تین کیلومیٹر لگائی دوڑ،وقت پر ہسپتال پہونچ کر بچائی مریضہ کی جان

Spread the love

پٹنہ (سی این اے میڈیا/انصاف ٹائمس) بینگلور پچھلے کئی دنوں سے کافی خبروں میں رہا ہے۔ یہ شہر جسے بھارت کی سلیکون ویلی کہا جاتا ہے پچھلے کئی دنوں سے شدید بارش کا سامنا کر رہا ہے۔ جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے- پانی اس قدر جمع ہوگیا کہ لوگوں کو کشتیوں پر سفر کرنا پڑ رہاکئی گھروں کے اندر بھی پانی بھر گیا۔ خیر اب حالات کچھ بہتر ہو گئے ہیں۔ لیکن اب بھی بینگلور کے کچھ علاقوں میں جام کی صورتحال دیکھی جارہی ہے۔ تیس اگست کو بھی ایسا ہی نظارہ دیکھنے کو ملا۔ لیکن اس دن ایک ڈاکٹر نے جو کیا وہ چرچے میں ہےدراصل ڈاکٹر گووند نند کمار منی پال ہسپتال بنگلور میں معدے کے سرجن ہیں۔ وہ تیس اگست کو ایک خاتون مریضہ کی ہنگامی لیپروسکوپک گال بلیڈر سرجری کرنے والے تھے۔ وہ وقت پر گھر سے نکلے اور ان کی ٹیم نے ہسپتال میں مریض کے آپریشن کی تیاریاں بھی مکمل کر لی تھیں۔ لیکن انہیں راستے میں بہت لمبا جام مل گیا۔ یہ جام سرجاپور-مارتھلی کے درمیان تھا۔وہ کافی وقت سے اس جام میں پھنسا ہوا تھا۔ خاتون مریضہ کا بروقت آپریشن کرنا ضروری تھا کیونکہ اگر اس میں تاخیر ہوتی تو اس کی طبیعت مزید خراب ہو سکتی تھی۔ جس کی وجہ سے اسے مستقبل میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا اسلئے ڈاکٹر گووند ان سب باتوں سے پریشان تھے لیکن وہ کچھ کرنے سے قاصر تھے۔ ایسے میں وہ اپنی گاڑی کو جام میں چھوڑ کر ہسپتال تک بھاگےڈاکٹر گووند نے یہ دوڑ تین کلومیٹر تک کی۔ انہوں نے کہا کہ میں ہر روز وسطی بنگلور سے سرجا پور کے منی پال ہسپتال جاتا ہوں۔ یہ جنوب مشرقی بینگلور میں واقع ہے۔ میں وقت پر گھر سے نکلا تھا تاکہ مریض کی سرجری کر سکوں۔ میری ٹیم بھی اس آپریشن کے لیے تیار تھی۔ وہ میرا انتظار کر رہے تھے۔ لیکن راستے میں طویل ٹریفک جام دیکھ کر میں نے اپنی گاڑی وہیں چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ گاڑی میں ایک ڈرائیور تھا۔ میں دوبارہ سوچنے کی بجائے ہسپتال کی طرف بھاگنے لگا۔وہاں ہسپتال میں ڈاکٹر گووند کی ٹیم آپریشن کے لیے تیار تھی۔ ڈاکٹر بروقت ہسپتال پہنچ گئے۔ جیسے ہی ڈاکٹر آپریشن تھیٹر میں داخل ہوئے ان کی ٹیم نے مریض کو بے ہوش کرنے کے لیے اینستھیزیا دیا۔ ڈاکٹر نے بروقت مریضہ کا آپریشن کیا۔ اس کا آپریشن کامیاب رہا اور اسے بروقت ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔ خاتون کو کافی عرصے سے پتتاشی کا مسئلہ تھا۔

Leave a Comment