پٹنہ میں خاتون ٹھیکیدار پر حملہ: حکام پر ٹینڈر کے بدلے ‘بیڈ شیئر’ کرنے کی مانگ کا الزام

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

بہار کی راجدھانی پٹنہ سے ایک چونکانے والا معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک خاتون ٹھیکیدار سنجنا جھا نے بھون نرمان وبھاگ (عمارت سازی کے محکمے) کے افسران پر ٹینڈر کے بدلے ‘بیڈ شیئر’ کرنے کی مانگ کا سنگین الزام لگایا ہے۔ سنجنا جھا پر 27 فروری کو عالم گنج تھانہ علاقہ میں جان لیوا حملہ ہوا، جسے وہ اسی تنازعہ سے جوڑ رہی ہیں۔

ٹینڈر کے بدلے ‘بیڈ شیئر’ کی شرط؟

سنجنا جھا کا الزام ہے کہ عمارت سازی محکمہ کے پانچ افسران نے ان سے کہا کہ اگر وہ ٹینڈر لینا چاہتی ہیں تو انہیں بیڈ شیئر کرنا ہوگا۔ جب انہوں نے انکار کیا تو انہیں ٹینڈر نہیں دیا گیا اور ان پر حملہ کروا دیا گیا۔

پہلے بھی حملہ ہو چکا ہے

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سنجنا جھا کو نشانہ بنایا گیا ہو۔ 2024 میں بھی، پٹنہ کے شاستری نگر علاقے میں واقع عمارت سازی محکمہ کے دفتر میں ان پر حملہ کیا گیا تھا۔ ان کا الزام ہے کہ پولیس نے پہلے بھی کوئی سخت کارروائی نہیں کی، جس کی وجہ سے حملہ آوروں کے حوصلے بلند ہوتے جا رہے ہیں۔

پولیس کی جانچ اور سوالات

سنجنا جھا اور ان کے شوہر امن جھا نے عالم گنج تھانہ میں پانچ افسران کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ حالانکہ، پولیس کی کارروائی پر سوال اٹھ رہے ہیں کیونکہ پہلے کے حملے میں بھی کوئی مضبوط قدم نہیں اٹھایا گیا تھا۔ فی الحال، پولیس نے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔

خواتین کے وقار پر حملہ؟

سنجنا جھا نے کہا کہ آج خواتین ہر شعبے میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں، لیکن کچھ لوگ آج بھی گندی ذہنیت رکھتے ہیں۔ ان کے مطابق، ٹینڈر کے بدلے بیڈ شیئر کرنے کی مانگ کرنا اور انکار کرنے پر جان لیوا حملہ کروانا انتہائی شرمناک ہے۔

کیا ملے گا انصاف؟

یہ معاملہ حکومتی دفاتر میں موجود بدعنوانی اور کام کرنے والی خواتین کے تحفظ و وقار پر سنگین سوال کھڑا کرتا ہے۔ اگر اس معاملے میں متعلقہ افسران کے خلاف سخت کارروائی نہیں ہوئی، تو یہ خواتین کے لیے ایک خطرناک مثال بن سکتی ہے۔ سنجنا جھا نے اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کی ہے اور کہا کہ اگر کارروائی نہیں ہوئی، تو وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گی۔

Leave a Comment