اِنصاف ٹائمس ڈیسک
بہار میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی ماحول گرم ہو چکا ہے۔ سی-ووٹَر اور انڈیا ٹوڈے کے ایک تازہ سروے کے مطابق، ریاست کی 41% عوام راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے لیڈر تیجسوی یادو کو وزیر اعلیٰ کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے، جبکہ موجودہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی مقبولیت میں نمایاں کمی درج کی گئی ہے۔ سروے میں یہ بھی واضح ہوا ہے کہ بے روزگاری، مہنگائی اور بدعنوانی جیسے مسائل آنے والے انتخابات میں اہم کردار ادا کریں گے۔
تیجسوی یادو سب سے زیادہ مقبول، نتیش کمار کی مقبولیت میں کمی
سی-ووٹَر سروے کے مطابق، وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے عوام کی پسند درج ذیل رہی:
-تیجسوی یادو (آر جے ڈی) – 41%
-نتیش کمار (جے ڈی یو) – 18%
-پرشانت کشور (جن سوراج) – 15%
-سمراٹ چودھری (بی جے پی) – 8%
-چراغ پاسوان (ایل جے پی) – 4%
سروے کے مطابق، تیجسوی یادو کو نوجوانوں اور دیہی عوام کی سب سے زیادہ حمایت حاصل ہے، جبکہ نتیش کمار کی مقبولیت گھٹ کر 18% تک آ گئی ہے، جو ان کی حکومت کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔
کیا بہار میں حکومت مخالف لہر موجود ہے؟
سروے کے مطابق:
-50% عوام حکومت کی کارکردگی سے ناخوش ہیں اور تبدیلی چاہتے ہیں۔
-22% عوام حکومت سے ناراض تو ہیں، لیکن وہ تبدیلی نہیں چاہتے۔
-25% عوام حکومت سے مطمئن ہیں اور اسے برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ عوام کی ایک بڑی تعداد موجودہ حکومت سے ناراض ہے، جو آئندہ انتخابات میں فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔
اہم انتخابی مسائل
بہار میں ہونے والے آئندہ انتخابات میں عوام کے لیے سب سے بڑے مسائل درج ذیل ہیں:
-بے روزگاری– 45%
-مہنگائی – 11%
-بجلی، پانی، سڑک– 10%
-بدعنوانی – 4%
-کسانوں کے مسائل – 4%
یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ بے روزگاری بہار کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، اور نوجوان طبقہ اس سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔
نتیش کے لیے مشکلات، بی جے پی کے لیے بھی چیلنج
اس سروے کے نتائج نتیش کمار کے لیے خطرے کی گھنٹی ہیں۔ ان کی مقبولیت میں مسلسل گراوٹ آرہی ہے، جو اشارہ کرتی ہے کہ آئندہ انتخابات میں ان کی حکومت کو زبردست چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دوسری طرف، بی جے پی کے وزیر اعلیٰ کے ممکنہ امیدوار سمراٹ چودھری کو صرف 8% حمایت حاصل ہوئی ہے، جو بی جے پی کے لیے بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔
کیا اپوزیشن کے لیے بہتر موقع موجود ہے؟
تیجسوی یادو کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اپوزیشن کے لیے مثبت اشارہ ہو سکتی ہے۔ اگر آر جے ڈی اور مہاگٹھ بندھن مضبوطی سے متحد رہتے ہیں اور نوجوانوں کی حمایت برقرار رکھتے ہیں، تو بہار کی سیاست میں ایک بڑا الٹ پھیر ممکن ہے۔
سی-ووٹَر کا یہ سروے ظاہر کرتا ہے کہ بہار کی سیاست ایک اہم تبدیلی کے دہانے پر ہے۔ تیجسوی یادو کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ نتیش کمار کے لیے راہ مشکل ہوتی جا رہی ہے۔ اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کیا عوام واقعی تبدیلی کی طرف قدم بڑھاتی ہے یا پھر موجودہ حکومت کو ایک اور موقع دیتی ہے؟