انصاف ٹائمس ڈیسک
سپریم کورٹ نے منگل کے روز یوپی حکومت اور پریاگراج ڈویلپمنٹ اتھارٹی (PDA) کو حکم دیا ہے کہ وہ 2021 میں پریاگراج میں ہوئے غیر قانونی انہدامات کے شکار گھروں کے مالکان کو 10 لاکھ روپے معاوضہ دیں۔ عدالت نے اسے "زیادہ اختیارات کا استعمال” قرار دیتے ہوئے اس معاملے میں فوری انصاف فراہم کرنے کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ نے واضح طور پر کہا کہ اس قسم کی کارروائی سے شہریوں کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور یہ طاقت کے غلط استعمال کی ایک مثال ہے۔ عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ پریاگراج ڈویلپمنٹ اتھارٹی چھ ہفتوں کے اندر متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ کی رقم ادا کرے۔
یہ فیصلہ اس وقت آیا جب 2021 میں پریاگراج میں کچھ گھروں کو غیر قانونی تعمیرات کے نام پر توڑا گیا تھا، جن میں کئی غریب اور ضرورت مند خاندان رہائش پذیر تھے۔ انہدامات کی کارروائی پر مقامی شہریوں اور سماجی تنظیموں نے شدید احتجاج کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے اسے ایک ‘غلط’ اور ‘زیادہ اختیارات کا ناجائز استعمال’ قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ جن خاندانوں کی جائیدادیں توڑی گئی ہیں، انہیں معاوضہ دیا جائے تاکہ ان کی بحالی کے اقدامات کیے جا سکیں۔
اس حکم کے بعد، پریاگراج ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور یوپی حکومت کے لیے یہ ایک اہم قدم ہے، جس میں شہری حقوق کا تحفظ اہمیت اختیار کرتا ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں سے بچنے کے لیے مناسب طریقہ کار کو اپنانا ضروری ہے اور بغیر کسی قانونی جواز کے کسی کی جائیداد کو نقصان نہیں پہنچایا جانا چاہیے۔
اب تک متاثرہ خاندانوں نے اس حکم کا خیرمقدم کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اب انہیں مناسب معاوضہ ملنے کی امید ہے