شیوہر انجینئرنگ کالج کی طالبہ کی مشتبہ موت: والد نے پروفیسر اور وارڈن پر سنگین الزامات لگائے

Spread the love

انصاف ٹائمس ڈیسک

بہار کے سیتامڑھی ضلع میں واقع شیوہر گورنمنٹ انجینئرنگ کالج میں الیکٹریکل فائنل ایئر کی طالبہ آکانکشا کماری کی مشتبہ حالت میں موت نے کالج انتظامیہ اور طلبہ کے درمیان کشیدگی کو بڑھا دیا ہے۔ مرحومہ کے والد نے کالج کے ایک پروفیسر اور ہاسٹل وارڈن پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں، جس سے معاملہ مزید پیچیدہ ہوگیا ہے۔

واقعے کی تفصیلات
ہفتہ کی دیر شام آکانکشا کماری کی لاش ہاسٹل کے کمرے میں پنکھے سے لٹکی ہوئی ملی۔ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر کیشوینڈر چودھری کے مطابق، آکانکشا ضلع مظفرپور کی رہائشی تھی اور 2022 میں کالج میں داخلہ لیا تھا۔
واقعے کے بعد کالج میں کہرام مچ گیا، اور اطلاع ملتے ہی ڈی ایم وویک رنجن میتریہ، ایس پی شیلش کمار سنہا سمیت کئی اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ گئے۔

والد کا الزام
مرحومہ کے والد تارکیشور پرساد شاہی نے پپرہی تھانے میں شکایت درج کرائی ہے کہ کالج کا ایک پروفیسر ان کی بیٹی کو بار بار کالج سے نکالنے کی دھمکی دیتا تھا۔
اس کے علاوہ، ہاسٹل وارڈن روپا پر بھی تعاون نہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ والد کا دعویٰ ہے کہ ان ہی ذہنی دباؤ کی وجوہات سے ان کی بیٹی نے خودکشی کی۔

طلبہ کا احتجاج اور پولیس کارروائی

آکانکشا کی موت کے بعد ناراض طلبہ نے کالج میں شدید احتجاج کیا ۔
کالج پرنسپل کی درخواست پر پولیس نے 225 نامعلوم اور 25 نامزد طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
اب تک 16 طلبہ کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

تحقیقات جاری

پولیس نے آکانکشا کی لاش کا پوسٹ مارٹم کر کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا ہے اور مختلف زاویوں سے کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔ کالج انتظامیہ نے بھی اندرونی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

یہ افسوسناک واقعہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں طلبہ کے ذہنی دباؤ اور انتظامیہ کی ذمہ داریوں پر بڑے سوالات کھڑے کرتا ہے۔ ضروری ہے کہ معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہو اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔

Leave a Comment