مرشد آباد کی مسلم اکثریتی حیثیت کی وجہ سے جان بوجھ کر اسے نظر انداز کیا جارہا ہے؛محمد شفیع،قومی نائب صدر ایس.ڈی.پی.آئی

Spread the love

دہلی (پریس ریلیز/انصاف ٹائمس ڈیسک) ایس ڈی پی آئی کے قومی نائب صدر محمد شفیع نے مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کی بگڑتی ہوئی حالت پر روشنی ڈالی اور 5 لاکھ سے زیادہ بے گھر خاندانوں کی حالتِ زار کو حکومتوں کی لاپرواہی قرار دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ضلع کی مسلم اکثریتی حیثیت اس دانستہ نظر اندازی کی وجہ ہے۔ شفیع نے مزید کہا کہ اس ضلع کو ایک منصوبے کے ساتھ تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور دیگر ترقیاتی شعبوں میں ترقی کی دھاروں سے باہر رکھا گیا ہے۔

وہ 7 دسمبر سے 14 دسمبر تک فراقہ سے لال گولہ تک 100 کلومیٹر کے مارچ کے اختتام کے موقع پر ایک بڑے جلسہ عام سے کلیدی خطاب کررہے تھے، جسے ایس ڈی پی آئی، مغربی بنگال اسٹیٹ کمیٹی کے زیر اہتمام دہاڑ ریلی کہا جاتا ہے، جس کا اہتمام علاقے میں دریا کے کنارے کٹاؤ کے مسئلے کے مستقل حل کے مطالبے کو لیکر انعقاد کیا گیا تھا ۔
یہ ریلی مرشد آباد کے تقریباً چھ اسمبلی حلقوں میں دریا کے کٹاؤ کے مسئلہ کے مستقل حل، متاثرین کے لیے مناسب معاوضہ اور مناسب باز آبادکاری کا مطالبہ کرتے ہوئے منعقد کی گئی تھی۔

اس علاقے کے لوگ گزشتہ 42 سالوں سے دریا کے کنارے کے شدید کٹاؤ کا شکار ہیں۔ لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں، ہزاروں گھر، اسکول، مندر اور مساجد دریا میں ڈوب گئے ہیں۔ کسی بھی حکومت نے اس مسئلے کا مستقل حل تلاش کرنے کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔

شفیع نے اس بات پر زور دیا کہ ایس ڈی پی آئی کے اقدامات آج کی ریلی سے ختم نہیں ہوں گے بلکہ ایک بڑی تحریک میں بدلیں گے۔ انہوں نے مرشد آباد اور مغربی بنگال کے لوگوں سے بدعنوانی سے پاک حکمرانی کے نظام کی تعمیر میں متحد ہونے اور سماجی ترقی کی خاطر ایس ڈی پی آئی کے ساتھ جڑنے کرنے کی اپیل کی۔
اجلاس کی صدارت ریاستی صدر تائید الاسلام نے کی۔ ریلی اور جلسہ میں قومی سکریٹری رونا لیلیٰ، ریاستی جنرل سکریٹری حقیق الاسلام، ویمن انڈیا موومنٹ کی قومی صدر یاسمین اسلام، اور دیگر ریاستی قائدین نے بھی شرکت کی۔

Leave a Comment