دوسرے دن بھی ملک بھر میں ایس.ڈی.پی.آئی کے ہزاروں کارکن سڑکوں پر، قومی صدر کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم. کے. فَیضی کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ED) کے ذریعے گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج جاری ہے۔ دوسرے دن بھی ایس ڈی پی آئی کے ہزاروں کارکنان سڑکوں پر نکل آئے اور اس گرفتاری کو "سیاسی انتقامی کارروائی” قرار دیتے ہوئے ایم کے فَیضی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ پارٹی کارکنان نے اس اقدام کو "جمہوریت پر حملہ” قرار دیتے ہوئے مرکزی حکومت کی پالیسیوں کی سخت مذمت کی۔

گجرات میں زبردست احتجاج، کارکنان گرفتار

احمد آباد میں ایس ڈی پی آئی کارکنان نے بھرپور مظاہرہ کیا، جہاں پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی اور کئی کارکنان کو حراست میں لے لیا۔ ایس ڈی پی آئی گجرات یونٹ کے عہدیداروں نے الزام لگایا کہ حکومت غیر جمہوری طریقوں سے پارٹی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔

احمد آباد میں احتجاج کی قیادت کرنے والے امین اجمیری نے کہا "ہماری لڑائی جمہوریت اور انصاف کے تحفظ کے لیے ہے۔ حکومت اختلافی آوازوں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ستیہ میو جیتے!”

بہار کے کٹیہار اور پورنیہ میں ہزاروں افراد سڑکوں پر

بہار کے کٹیہار اور پورنیہ میں بھی ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور کہا کہ یہ گرفتاری ایس ڈی پی آئی کی بڑھتی ہوئی طاقت سے خوفزدہ حکومت کی سازش کا حصہ ہے۔

پاکوڑ (جھارکھنڈ) میں شدید احتجاج، قائدین کا خطاب

جھارکھنڈ کے پاکوڑ ضلع میں ایس ڈی پی آئی کارکنان نے کلکٹریٹ کے سامنے زبردست احتجاج کیا۔ صوبائی صدر اور ضلع کونسل کے رکن محمد حنظلہ شیخ نے کہا "یہ گرفتاری مرکزی حکومت کی انتقامی سیاست کا حصہ ہے۔ یہ ایس ڈی پی آئی کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، لیکن ہم گھبرانے والے نہیں ہیں۔”

صوبائی نائب صدر حبیب الرحمان نے انتباہ دیتے ہوئے کہا "اگر ایم کے فَیضی کو بغیر شرط کے فوراً رہا نہیں کیا گیا تو ہمارا احتجاج مزید شدت اختیار کرے گا۔”

احتجاج میں ضلع صدر امیر حمزہ، نائب صدر عبید الرحمن، ضلع سیکرٹری محمد اسماعیل سمیت درجنوں کارکنان موجود تھے۔

کیرالہ، اتر پردیش، مہاراشٹر میں بھی زبردست مظاہرے

-کیرالہ کے کوژیکوڈ، ترواننت پورم اور دیگر شہروں میں ایس ڈی پی آئی کارکنان نے انکم ٹیکس آفس کے سامنے احتجاج کیا۔
-اتر پردیش کے شاملی، لکھنؤ اور کئی دیگر اضلاع میں کارکنان نے کلکٹریٹ پر دھرنا دیا۔
-مہاراشٹر کے بیڑ، جلنا، اورنگ آباد، پونے سمیت کئی شہروں میں ہزاروں افراد نے مظاہرے کیے۔

"یہ آواز دبنے والی نہیں ہے”

ایس ڈی پی آئی کے قومی قائدین نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اس گرفتاری کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ملک کے مختلف حصوں میں مسلسل دوسرے دن ہونے والے احتجاج یہ ظاہر کرتے ہیں کہ یہ معاملہ اب ایک بڑے عوامی تحریک میں تبدیل ہو رہا ہے۔

پارٹی کارکنان نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر ایم کے فَیضی کو جلد رہا نہ کیا گیا تو احتجاج اور زیادہ شدت اختیار کرے گا۔

سوشل میڈیا پر زبردست مہم

سوشل میڈیا پر بھی #ReleaseMKFaizy، #StandWithMKFaizy، #StopVendettaPolitics جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی کے کارکنان اور حامیوں نے گرفتاری کے خلاف ڈیجیٹل مہم شروع کر دی ہے۔

ملک بھر میں جاری ان احتجاجی مظاہروں سے یہ واضح ہو چکا ہے کہ ایس ڈی پی آئی اس گرفتاری کے خلاف پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے۔ پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ حکومت انتقامی کارروائی میں مصروف ہے اور انہوں نے انصاف کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

Leave a Comment