اتر پردیش میں عوام نے بلڈوزرسیاست اور کارروائیوں کے خلاف ووٹ دیا تھااپوزیشن پارٹیوں کو اکبر نگر کے متاثرین کیلئے آواز اٹھانا چاہئے۔ ایس ڈی پی آئی

Spread the love

پٹنہ (پریس ریلیز/اِنصاف ٹائمس) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی نائب صدر محمد شفیع نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ اتر پردیش میں عوام نے بلڈوزر سیاست اور کارروائی کے خلاف ووٹ دیا تھا، لہذا، اپوزیشن پارٹیوں کو چاہئے کہ وہ ان کیلئے آواز اٹھائیں۔ ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر محمد شفیع نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتر پردیش جو سنگھ پریوار کی ماڈل ریاست اور بلڈوزر سیاست کے لیے بدنام ہے وہاں بی جے پی کی شکست کی قیمت غریب مسلم ووٹر چکار ہے ہیں۔ انتخابات کے نتائج کے بعد گزشتہ کئی دنوں سے لکھنو کے 50سال سے زیادہ پرانے اکبر نگر علاقے میں عبادت گاہوں، دکانوں اور مکانات سمیت عمارتوں کو مسمار کرنے کا کام بلا روک ٹوک جاری ہے۔ پولیس کی بھاری نفری تعینات کرکے کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس انہدام کا مقصد علاقے میں ‘ غیر قانونی تعمیرات’کو ہٹانا ہے۔ ملک اور اس کی عوام کی بھلائی کے لیے غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف مذہب سے قطع نظر کارروائی خوش آئند ہے۔لیکن جب مذہب غیر قانونی ثابت کرنے میں کردار ادا کرتا ہے تو یہ عمل انتقامی اور قابل اعتراض ہوجاتا ہے۔ اکبر نگر میں انہدام کا معیار مکینوں کا مذہب ہے اور یہ مہم انتہائی قابل مذمت ہے۔ اکبرنگر علاقہ میں اس وقت 10,000سے زیادہ مکین ہیں جن میں تقریبا 2,000مکانات اور ذریعہ معاش ہیں اور جن مکانوں کو بلڈوز کیا گیا ہے وہ زیادہ تر مسلمانوں کے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر محمد شفیع نے اس بات پر زور دیکر کہا ہے کہ کانگریس اور سماج وادی پارٹی جیسی سیکولر پارٹیاں جو مسلمانوں کے کاز کے لیے کھڑے ہونے کا دعوی کرتی ہے، اس معاملے پر ایک 12 سالہ لڑکی کی مداخلت کی درخواست کرنے کے وائرل ویڈیو کے باوجود خاموش ہیں،جو کہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ یہ سانحہ بھی اسی اتر پردیش میں ہورہا ہے جہاں گزشتہ ہفتے تین مسلم اسکالرس کو بے دردی سے قتل کردیا گیا تھا۔ اتر پردیش کا پیغام انتہائی زہریلا اور سماج کے لیے نقصاندہ ہے۔ یوگی کا کٹر پن اورہندوتوااور انتہا پسند دائیں بازو کی بلڈوزر سیاست کو رائے دہندگان کی طرف سے مسترد کرنے کے باوجود ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے مینڈیٹ سے کوئی سبق نہیں سیکھا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ یوگی ریاست اور ملک کی بھلائی کی خاطر اپنی بلڈوزر سیاست کو روکیں۔

Leave a Comment