پٹنہ (پریس ریلیز/اِنصاف ٹائمس)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے لوک سبھا انتخابات 2024کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوک سبھا الیکشن کا نتیجہ کسی حد تک نہ نفع نہ نقصان والا نتیجہ ہے جس میں دونوں اتحادوں کو حکومت بنانے کا مینڈیٹ حاصل ہواہے۔ یہ ملا جلا مینڈیٹ ثابت کرتا ہے کہ ملک کے رائے دہندگان کافی سمجھدار ہیں اور وہ جان گئے ہیں کہ حکمران بی جے پی حکمرانی اور ملک کی سا لمیت کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ رائے دہندگان نے اندازہ لگالیا ہے کہ انڈیا اتحاد تمام بڑی اور چھوٹی سیکولر پارٹیوں کے ٹھوس اتحاد کے ساتھ بی جے پی حکومت کو شکست دینے کے موقع سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے مزید کہا ہے کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ اتر پردیش، مہاراشٹرا، مغربی بنگال، راجستھان اور کرناٹک میں بی جے پی کے قلعے ٹوٹ چکے ہیں جو اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ ملک میں نہ تو مودی لہر ہے اور نہ ہی بی جے پی کا کرشمہ ہے۔ ہر کوئی سمجھ سکتا ہے کہ لوک سبھا انتخابات 2024سے بی جے پی کا زوال شروع ہوچکا ہے اور اپوزیشن پارٹیاں زمینی سطح سے اوپر اٹھی ہیں۔ ووٹروں نے انتخابی مہم میں بی جے پی کی طرف سے پھیلائی گئی زہریلی فرقہ وارانہ نفرت کو یکسر مسترد کردیا ہے اور بی جے پی کواقتدار سے بے دخل کرنے کی پوری کوشش کی ہے۔ ایودھیا میں بی جے پی کی شکست ووٹروں کی اس ذہنیت کی گواہی دیتی ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کے لیے ایک نئی شروعات کی ضرورت ہے کیونکہ ملک اپنی معیشت، روزگار کے شعبے، پبلک پرائیویٹ شراکت داری اور سماجی انصاف اور ہم آہنگی کی مجموعی بحالی کا منتظر ہے۔ لہذا، انڈیا اتحاد (INDIA ALLIANCE)کو تمام ممکنہ سیاسی دھڑوں کو متحد کرنے اور نئی یونین حکومت بنانے کے لیے اپنی تمام تر کوششیں کرنی چاہئیں۔