کیرالہ سے لے کر مغربی بنگال تک: ایس ڈی پی آئی کے ہزاروں کارکنان سڑکوں پر، قومی صدر کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کی لہر

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے قومی صدر ایم کے فیضی کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ گرفتاری کے بعد ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کی لہر دوڑ گئی ہے۔ پارٹی کارکنان اور حامیوں نے اس گرفتاری کو "سیاسی انتقام” قرار دیتے ہوئے فیضی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

گرفتاری کا معاملہ

ای ڈی نے ایم کے فیضی کو 3 مارچ 2025 کی رات دہلی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے منی لانڈرنگ روک تھام ایکٹ (PMLA) کے تحت گرفتار کیا۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ ایس ڈی پی آئی کالعدم تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) کا سیاسی ونگ ہے، جسے ستمبر 2022 میں "غیر قانونی تنظیم” قرار دیا گیا تھا۔ تاہم، ایس ڈی پی آئی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے خود کو ایک آزاد اور جمہوری پارٹی قرار دیا ہے۔

کرناٹک میں شدید احتجاج

کرناٹک کے گلبرگہ، میسور اور مینگلور شہروں میں ایس ڈی پی آئی کارکنان نے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے۔
-گلبرگہ میں مولانا آزاد نیشنل چوک پر سیکڑوں حامیوں نے جمع ہو کر فیزی کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
-میسور میں، کارکنان نے شہر کے اہم راستوں پر مارچ نکال کر گرفتاری کے خلاف نعرے بازی کی۔
-مینگلور میں بھی، پارٹی حامیوں نے پرامن مظاہرہ منعقد کیا اور حکومت سے فیضی کی فوری رہائی کی اپیل کی۔

کیرالہ میں وسیع پیمانے پر احتجاج

کیرالہ کے مختلف شہروں میں ایس ڈی پی آئی کارکنان نے شدید مظاہرے کیے۔
-کوزی کوڈ (کالی کٹ) میں پارٹی کارکنان نے ای ڈی کے دفتر تک مارچ نکالا، جس میں سینکڑوں حامیوں نے شرکت کی۔
-ترواننت پورم، ایرناکولم، الاپپوزہ اور دیگر شہروں میں بھی ایس ڈی پی آئی کارکنان نے بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

مہاراشٹر میں شدید احتجاج

مہاراشٹر میں بھی ایس ڈی پی آئی کارکنان نے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے۔
-ممبئی میں، سینکڑوں کارکنان نے شہر کے اہم علاقوں میں احتجاج کیا اور اس گرفتاری کو "جمہوری حقوق پر حملہ” قرار دیا۔
-پربھنی میں، ایس ڈی پی آئی کارکنان نے بڑے پیمانے پر احتجاجی مارچ نکالا، جس میں مقررین نے حکومت پر اقلیتوں کے خلاف انتقامی کارروائی کرنے کا الزام لگایا۔

راجستھان میں بھی احتجاج کی لہر

-بونڈی ضلع میں، ایس ڈی پی آئی کارکنان نے گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا اور اسے "سیاسی انتقام” قرار دیا۔

مغربی بنگال میں بھی احتجاج کی گونج

-مرشد آباد میں بھی ایس ڈی پی آئی کارکنان نے شدید احتجاجی مظاہرے کیے اور فیضی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

ایس ڈی پی آئی کا بیان

ایس ڈی پی آئی کے قومی نائب صدر محمد شفیع نے اس گرفتاری کو "جمہوری حقوق پر حملہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی کسی بھی صورت میں جمہوری اقدار سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔

تحریک کا اگلا قدم

ایس ڈی پی آئی نے اعلان کیا ہے کہ جب تک ایم کے فیضی کو رہا نہیں کیا جاتا، تب تک احتجاجی مظاہروں کو مزید تیز کیا جائے گا اور قانونی جنگ جاری رہے گی۔

یہ احتجاج اب قومی سطح پر پھیل رہا ہے، اور ایس ڈی پی آئی حامیوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے قائد کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھیں گے۔

Leave a Comment