اِنصاف ٹائمس ڈیسک
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کی قومی سکریٹریٹ میٹنگ مئی 2025 میں بنگلور میں منعقد ہوئی، جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال بالخصوص ذات پر مبنی مردم شماری اور مجوزہ حلقہ بندی جیسے اہم موضوعات پر تفصیل سے غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس کے دوران کئی اہم قراردادیں منظور کی گئیں۔
اجلاس کی صدارت پارٹی کے قومی نائب صدر محمد شفیع نے کی۔ اس موقع پر ایڈوکیٹ شرف الدین احمد، بی ایم کامبلے (نائب صدور)، قومی جنرل سکریٹریان الیاس محمد تمبے، محمد اشرف، عبدالمجید فیضی، قومی سکریٹریان ریاض فرنگی پیٹ، فیصل عزالدین، تائید الاسلام، عبدالستار اور دیگر اہم قائدین اور سکریٹریٹ ممبران شریک رہے۔
اجلاس میں منظور کی گئی پہلی قرارداد میں ایس ڈی پی آئی نے مرکزی حکومت کی جانب سے مجوزہ ذات پر مبنی مردم شماری کا اصولی خیرمقدم کرتے ہوئے اس کے عمل درآمد میں مکمل شفافیت کی ضرورت پر زور دیا۔ پارٹی نے کہا کہ یہ مردم شماری ملک میں سماجی انصاف اور مساوات کے قیام کی سمت ایک اہم قدم ہو سکتی ہے۔ ایس ڈی پی آئی نے مطالبہ کیا کہ اس عمل میں تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے، اور پیدائش، نسل، علاقے اور مذہب کی بنیاد پر ملک میں جاری امتیازات کو ختم کرنے کے لیے ذات پر مبنی مردم شماری کو سب کو قبول کرنا چاہیے۔
دوسری قرارداد میں ایس ڈی پی آئی نے مجوزہ حد بندی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ پارٹی کا کہنا تھا کہ کمزور اور پسماندہ طبقات کو بے اختیار کرنے کے لیے حد بندی کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ لوک سبھا اور اسمبلی کی نشستوں میں درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور مسلم اکثریتی علاقوں کو دانستہ طور پر اس طرح شامل کیا گیا ہے کہ اونچی ذاتوں کی نمائندگی غیر متناسب طور پر بڑھے۔
ایس ڈی پی آئی نے مزید کہا کہ حکومت کو بڑھتی ہوئی آبادی کی بنیاد پر حلقہ بندی کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ پارٹی نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ہند کی ریاستوں نے آبادی پر قابو پانے کی حکومتی پالیسیوں پر عمل کیا ہے، مگر اب انہیں نشستوں میں کمی کا سامنا ہے، جب کہ شمالی ہند کی وہ ریاستیں جہاں آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، انہیں مزید نشستیں دی جا رہی ہیں۔ یہ ایک غیر منصفانہ عمل ہے جس پر نظرثانی ہونی چاہیے۔
ایس ڈی پی آئی نے واضح کیا کہ وہ ایک شفاف، مساوات پر مبنی اور سب کو برابر کا حق دینے والے سیاسی نظام کی حامی ہے اور ملک کے تمام طبقات کو ان کا حق دلانے کے لیے ہر ممکن جدوجہد جاری رکھے گی۔