سپریم کورٹ کا الیکشن کمیشن کو ہدایت: ای وی ایم ڈیٹا ضائع نہ کریں

Spread the love

انصاف ٹائمس ڈیسک

سپریم کورٹ نے منگل کے روز الیکشن کمیشن (EC) کو ہدایت دی ہے کہ وہ فی الحال الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (EVM) میں محفوظ ڈیٹا کو ضائع نہ کرے۔ یہ ہدایت ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (ADR) کی طرف سے دائر کردہ ایک درخواست کی سماعت کے دوران دی گئی، جس میں ای وی ایم کی جلی ہوئی میموری اور سمبل لوڈنگ یونٹ (SLU) کی جانچ کی اجازت مانگی گئی تھی۔

چیف جسٹس آف انڈیا (CJI) سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپنکر دتہ کی بینچ نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے کہا، "براہ کرم ڈیٹا ضائع نہ کریں اور نہ ہی اسے دوبارہ لوڈ کریں۔ کسی کو صرف جانچ کرنے کی اجازت دیں۔”

اے.ڈی.آر کے وکیل پرشانت بھوشن نے دلیل دی کہ الیکشن کمیشن کی موجودہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (SOP) صرف ای وی ایم کی تصدیق کے لیے ماک پول کا انعقاد کرتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ای وی ایم کے سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کی جانچ ضروری ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مشین میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ کا امکان نہیں ہے۔

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے یہ بھی وضاحت طلب کی ہے کہ انتخابات مکمل ہونے کے بعد ای وی ایم کے لیے اپنائی جانے والی اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر کیا ہے۔ اب الیکشن کمیشن کو عدالت کو یہ بتانا ہوگا کہ انتخابات کے بعد ای وی ایم میموری اور مائیکرو کنٹرولر کو جلانے کا عمل کیسے مکمل کیا جاتا ہے۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر ہارنے والا امیدوار وضاحت چاہتا ہے تو انجینئر یہ واضح کر سکتا ہے کہ ای وی ایم میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ نہیں ہوئی۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 17 مارچ کو ہوگی۔

اس کیس میں ADR نے درخواست دائر کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد بھی ای وی ایم کا ڈیٹا ضائع نہ کیا جائے اور ای وی ایم کی جلی ہوئی میموری اور مائیکرو کنٹرولر کی جانچ کے لیے پالیسی بنائی جائے۔

سپریم کورٹ کی اس ہدایت کے بعد الیکشن کمیشن کو اب ای وی ایم ڈیٹا کی حفاظت اور تصدیقی عمل کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرنی ہوں گی۔

Leave a Comment