سبھل کے نرولی میں ‘فری غزہ’ پوسٹر تنازعہ: 7 گرفتار، ہندو تنظیموں نے اعتراض کیا، پولیس کارروائی کی مذمت

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

اتر پردیش کے سبھل ضلع کے نرولی قصبے میں دیواروں پر چپکے ‘فری غزہ، فری فلسطین’ کے پوسٹروں کو لے کر تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔ ان پوسٹروں میں اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے اور مسلمان دکانداروں سے خریداری کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔

پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر 7 افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں آصف، سیف علی، رئیس، متلُوب، فردین، ارمان اور ارباز شامل ہیں۔ مقامی پولیس اسٹیشن افسر رامویر سنگھ کے مطابق، ان افراد نے دکانداروں کی دیواروں پر یہ پوسٹر چسپاں کیے تھے۔

اس واقعے کے بعد ہندو تنظیموں بشمول بجرنگ دل نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ مقامی کنوینر نیتن شرما نے الزام لگایا کہ یہ پوسٹر نہ صرف فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہیں بلکہ جان بوجھ کر فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے کی کوشش ہے۔

اس گرفتاری اور پولیس کارروائی کے خلاف کئی انسانی حقوق کی تنظیموں اور شہری حقوق کے کارکنوں نے احتجاج کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ محض یکجہتی کا ایک معمولی اظہار تھا، نہ کہ کسی قسم کا فرقہ وارانہ ایجنڈا۔ شہری حقوق کی تنظیموں نے اس پولیس کارروائی کو اظہار رائے کی آزادی پر حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی ہے۔

پولیس نے اس معاملے میں مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں اور گرفتار افراد سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ اس واقعے نے علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو بڑھا دیا ہے اور پولیس کی کارروائی پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

Leave a Comment