"ساکیت کورٹ لاک اپ میں 34 گواہوں کے سامنے قتل: پرانی دشمنی نے 24 سالہ امن کی جان لی”

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

بدھ کی صبح دہلی کے ساکیت کورٹ احاطے میں ایک ہولناک واقعہ پیش آیا، جہاں 24 سالہ زیر سماعت قیدی امن پوددار کو دو دیگر قیدیوں — جتندر (جتے) اور جَی دیو (بچّہ) — نے لاک اپ سیل نمبر 5 میں بے رحمی سے قتل کر دیا۔ یہ واقعہ کم از کم 34 دیگر قیدیوں کے سامنے پیش آیا، جب کہ پولیس موقع پر موجود ہونے کے باوجود لاک اپ کے اندر وقت پر داخل نہ ہو سکی۔

تفصیلات
وقت: بدھ صبح تقریباً 10 بجے
مقام: ساکیت کورٹ، لاک اپ سیل نمبر 5 (جہاں 30–37 زیر سماعت قیدی پہلے سے موجود تھے)
پس منظر: ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا کہ امن اور جتندر کے درمیان 2024 سے پرانی دشمنی چلی آ رہی تھی۔ اس دوران امن نے جتندر پر چاقو سے حملہ بھی کیا تھا، جس کا بدلہ بدھ کو لیا گیا۔

گواہوں کے مطابق، جتندر نے امن کو دیوار پر پٹخا، سر زور سے دیوار سے ٹکرایا، اور پھر دونوں حملہ آوروں نے لاتوں، گھونسوں اور گھٹن کے ذریعے اسے مار ڈالا۔

کچھ کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے امن کے سر پر پاؤں رکھ کر سانس روکنے کی کوشش بھی کی۔

دو قفلوں والے سیل میں حملہ ہوا اور پولیس اندر پہنچنے میں ناکام رہی۔

یہ سب کچھ ایک منٹ سے بھی کم وقت میں پیش آیا، جس نے سیکیورٹی کے دعووں کی قلعی کھول دی۔

جانی دشمنوں کو ایک ہی لاک اپ میں رکھنا حفاظتی پروٹوکول کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

تفتیش و کارروائی

قتل کا مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔
30 سے زائد قیدیوں سے پوچھ گچھ جاری ہے۔
پولیس اہلکاروں کی غفلت پر بھی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

ساکیت بار ایسوسی ایشن کے سابق جنرل سیکریٹری دل بنگ سنگھ کاسانہ نے کہا "دشمن قیدیوں کو ایک ہی لاک اپ میں رکھنا ناقابل معافی غفلت ہے۔ ویڈیو کانفرنسنگ جیسے متبادل اپنائے جانے چاہئیں۔”

یہ واقعہ عدالتی احاطے میں ایک سنگین سیکیورٹی ناکامی کی علامت بن گیا ہے۔ انصاف کی جگہ پر قتل کا ہونا پورے نظام پر سوالیہ نشان بناتا ہے۔

Leave a Comment