اِنصاف ٹائمس ڈیسک
اترپردیش کے ضلع دیوریا سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک عورت نے اپنے بھانجے کے ساتھ مل کر اپنے شوہر کا بے رحمی سے قتل کر دیا۔ قتل کے بعد لاش کو ایک ٹرالی بیگ میں بند کر کے 55 کلومیٹر دور جنگل میں پھینک دیا گیا۔ پولیس نے ملزمہ بیوی رضیہ کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ اس کا بھانجا فرار ہے۔
واقعے کی تفصیل
مقتول نوشاد جو دبئی میں مزدوری کرتا تھا، کچھ دن پہلے ہی اپنے گاؤں واپس آیا تھا۔ واپسی پر اسے اپنی بیوی رضیہ اور بھانجے کے درمیان ناجائز تعلقات کا پتہ چلا۔ جب نوشاد نے اس پر اعتراض کیا تو رضیہ نے اپنے بھانجے کے ساتھ مل کر قتل کی سازش رچائی۔
قتل کی رات رضیہ اور اس کے بھانجے نے نوشاد کا گلا دبا کر قتل کر دیا۔ بعد ازاں لاش کو ٹرالی بیگ میں بند کر کے 55 کلومیٹر دور جنگل میں پھینک دیا گیا۔ جب مقامی لوگوں نے جنگل میں لاوارث ٹرالی بیگ دیکھا تو پولیس کو اطلاع دی گئی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش برآمد کی اور تفتیش شروع کی۔
پولیس کی کارروائی
تحقیقات کے دوران پولیس نے رضیہ کو حراست میں لیا، جس نے دورانِ تفتیش اپنا جرم قبول کر لیا ہے۔ پولیس اب فرار بھانجے کی تلاش میں مصروف ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ کے مطابق کیس کی گہرائی سے تحقیقات کی جا رہی ہیں اور جلد ہی تمام مجرموں کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
سماجی ردعمل
یہ واقعہ معاشرتی اور خاندانی اقدار کے زوال کی ایک افسوسناک مثال ہے۔ ایک محنت کش شوہر جو اپنے خاندان کے لیے بیرون ملک مزدوری کرتا تھا، اسے اس کی بیوی اور بھانجے نے بے دردی سے قتل کر دیا۔ یہ واقعہ ہمیں سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ رشتوں میں اس قدر زوال کیوں آ رہا ہے؟
دیوریا کا یہ واقعہ محض ایک قتل نہیں بلکہ ناجائز تعلقات اور خاندانی اقدار کے بگڑتے حال کی ایک جھلک ہے۔ پولیس کی بروقت کارروائی سے ایک ملزمہ گرفتار ہو چکی ہے، لیکن سماج کو بھی اپنا احتساب کرنے کی ضرورت ہے کہ ایسے جرائم کو کیسے روکا جا سکتا ہے۔