"راہل گاندھی کا نریندر مودی پر بڑا حملہ: ‘ٹرمپ نے 11 بار کہا کہ مودی نے سرنڈر کیا’ — بی جے پی برہم”

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

کانگریس کے سینئر لیڈر اور پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے قائد راہل گاندھی نے جمعہ کے روز اپنی "سرنڈر” والی تبصرہ کو دہراتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 11 بار عوامی طور پر کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو جھکنے پر مجبور کیا تھا۔ راہل نے یہ بیان پہلے بھوپال میں دیا تھا اور اگلے دن راجگیر میں "سمویدھان بچاؤ سنکلپ” پروگرام میں اسے دہرایا۔

"ٹرمپ نے 11 بار کہا، ‘میں نے نریندر مودی کو سرنڈر کروا دیا۔’ یہ سب کے سامنے کہا گیا۔ مودی جی اس پر کچھ بول بھی نہیں پا رہے کیونکہ یہ سچ ہے”، راہل نے کہا۔

بھوپال میں انہوں نے کہا تھا "ٹرمپ نے فون کر کے کہا ‘نریندر… سرنڈر’ اور مودی جی نے ‘جی حضور’ کہہ کر اس پر عمل کر دیا۔”

راہل گاندھی نے یہ بیان جاتی جن گنا (ذات پر مبنی مردم شماری)، ترقیاتی مسائل اور مودی حکومت کے امریکی دباؤ کے تحت فیصلوں کو اجاگر کرنے کے لیے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہلکے دباؤ پر بھی مودی حکومت پیچھے ہٹ جاتی ہے۔

بی جے پی نے راہل گاندھی کے بیان کو قوم دشمن قرار دیا- پارٹی صدر جے پی نڈا نے کہا "بھارت کبھی سرنڈر نہیں کرتا۔”

پارٹی ترجمان سدھانشو ترویدی نے الزام لگایا کہ راہل "پاکستانی پروپیگنڈا” دہرا رہے ہیں۔

مدھیہ پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی نے کہا کہ راہل کا بیان "گمراہ کن” اور "حقائق سے پرے” ہے۔ انہوں نے کہا کہ "سز فائر” اور "سرنڈر” میں فرق سمجھنا ضروری ہے، اور بھارتی فوج کبھی ہتھیار نہیں ڈالتی۔

ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انہوں نے بھارت پر تجارتی دباؤ ڈال کر مودی کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ بھارت کو "قابو” میں لانے میں کامیاب رہے۔

راہل کا یہ تبصرہ خارجہ پالیسی، قومی خود مختاری اور وزیر اعظم کی ساکھ پر بڑا سوال کھڑا کرتا ہے۔

بی جے پی نے اس موقع پر راہل کو گھیرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

راہل نے جاتی جن گنا اور پارلیمنٹ میں براہ راست مودی سے سوال اٹھانے کے عزم کو بھی دہرایا۔

راہل گاندھی کی "سرنڈر” والی بات نے بھارتی سیاست میں نیا بھونچال لا دیا ہے۔ ایک طرف اپوزیشن عوامی بیانیہ مضبوط کر رہا ہے، تو دوسری طرف بی جے پی اسے ملک دشمنی قرار دے کر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے۔

Leave a Comment