نئی دہلی (پریس ریلیز/اِنصاف ٹائمس)ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا،جس میں بلقیس بانو عصمت دری کے مجرمین کی گجرات حکومت کے ذریعہ معافی و رہائی کو کالعدم قرار دے کر ایک تاریخی فیصلہ کیا ہے اور عدالتی نظام پر عوام کے اعتماد کو بحال کیا ہے۔ ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کا خیر مقدم کر تے ہوئے کہا کہ اس فیصلہ نے نہ صرف یہ کہ گجرات حکومت کے فیصلہ کو کالعدم قراردیا بلکہ عدالت نے واضح طور پر حکومت گجرات کی سرزنش کر تے ہو ئے کہا کہ وہ اس فیصلہ کی مجاز ہی نہیں تھی نیز اس نے طاقت کا غلط استعمال کر تے ہو ئے مجرمین کو ٹھیک 15 اگست کے دن رہا کیا جو کہ نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ ملک کے دستور کے ساتھ گندا مذاق بھی ہے۔ قومی صدر نے بلقیس بانو کی ہمت اور استقلال کو داد دیتے ہو ئے کہا کہ انہوں نے 22 سال تک استقامت کے ساتھ انصاف کے حصول کی لڑائی لڑی، گو کہ ان کے زخموں کو آسانی سے مندمل نہیں کیا جا سکتا تاہم اس فیصلہ نے اس پر مرہم تو ضرور رکھا ہے۔ساتھ ہی عدالت نے ملک کو بھی ایک واضح پیغام دیا ہے کہ خواتین کی عصمت، عظمت اور وقار کو ہر حال میں برقرار رکھا جائے گا اور تاخیرہی سے سہی بہر حال انہیں انصاف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت مطلق العنانیت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ اقتدار کا نشہ حکومتوں کو بد عنوان بنا دیتا ہے اور اگر یہ طاقت مطلق ہو جائے تو سر چڑھ کر بولنے لگتی ہے۔ سپریم کورٹ نے واضح طور پر کہا کہ حکومت گجرات نے جو اختیار اسے حاصل نہیں تھا اس کو استعمال کر کے قانون کی حکمرانی کو اصلاََ پامال کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی روشنی میں ہم مطالبہ کر تے ہیں کہ گجرات حکومت کو فی الفور بر خواست کیا جائے۔ ہم بجا طور پر یہ سمجھتے ہیں کہ خود مرکزی وزیر داخلہ کو بھی اپنے عہدہ سے مستعفی ہو جانا چاہیے، اس لئے کہ انہوں نے ہی گجرات حکومت کے فیصلے پر مہر ثبت کی تھی۔ ڈاکٹر الیاس نے کہا طاقت کے نشہ میں چور حکمراں پارٹی، ہندوتوا فکر، نفرتی سیاست، اقلیتوں کے ساتھ بدسلوکی اور فرقہ وارانہ بنیاد پر ملک کو پولارائز کر نے کے ایجنڈے کے ساتھ، جس طرح بد مست ہاتھی کی طرح بڑھتی جا رہی ہے،اسے اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے کہ ملک کی انصاف پسند وامن پسند عوام آئندہ الیکشن میں اسے زمین بوس بھی کر سکتی ہے۔