پٹنہ۔(پریس ریلیز/اِنصاف ٹائمس)۔میڈیا رپورٹس میں انکشاف ہوا ہے کہ ریاست میں 1600سے زیادہ غیر مجاز اسکول چل رہے ہیں۔ ایسے اسکول بلاشبہ بچوں کے مستقبل کو داؤ پر لگانے کی مذموم حرکت کررہے ہیں۔ اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبدالمجید نے اپنے اخباری بیان میں کہا ہے کہ ان اسکولوں کے وجود کی ذمہ دار بدعنوان بی جے پی حکومت ہے۔ وزیر تعلیم ناگیش غیر مجاز اسکولوں کا پتہ لگانے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ وہ صرف نصابی کتابوں کو زعفرانی شکل دیکر اسکول کی سطح پر فرقہ وارانہ بیج بونے اور بچوں کے مستقبل کو تباہ کرنے میں دلچسپی دکھاتے ہیں۔ کیونکہ اس حکومت کی ترجیح معیاری تعلیم فراہم کرنا نہیں بلکہ اسکوؒ کی سطح پر سماج کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنا ہے۔ رپورٹس کے مطابق ریاست میں اس وقت 18,300سے زیادہ نجی اسکول چل رہے ہیں۔ جن میں 1600غیر رجسٹرڈ اسکول ہیں۔ اتنے بڑے پیمانے پر کھلے عام غیر رجسٹرد اسکولوں کو چلانے کی اجازت کس نے دی؟۔ حکومت نے اتنے سالوں میں اس معاملے میں کوئی کارروائی کیوں نہیں کی َ؟۔ ان سوالوں کا جواب محکمہ تعلیم کے افسران کی سطح پر اور وزیر تعلیم کی سطح پر بدعنوانی ہے،جس سے مذکورہ اسکول غیر رجسٹرڈ چل رہے تھے۔ وزیر تعلیم ناگیش اور وزیر اعلی بسواراج بومئی اس کیلئے براہ راست ذمہ دار ہیں۔ اب جبکہ غیر مجاز اسکولوں کی فہرست تیار ہے، حکام ان غیر مجاز اسکولوں کو یہ کہتے ہوئے مزید کام کرنے کی اجازت دے رہی ہے کہ ان کی فہرست اشاعت کرنے میں رکاوٹیں ہیں۔ اب جبکہ طلبہ کے داخلے کا وقت آگیا ہے اگر ان غیر رجسٹرڈ اسکولوں کی فہرست عام نہ کی گئی تو طلبہ مزید ایک سال تک ان غیر سرکاری اسکولوں کے جال میں پھنس جائیں گے۔ لہذا، ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبدالمجید نے اپنے بیان کے ذریعے حکومت اور محکمہ تعلیم سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ تعلیم کے حکام فوری طو رپر 1600سے زائد غیر مجاز اسکولوں کی فہرست منظر عام پر لائے اور ان تمام اسکولوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔