مدرسہ کو وحشیانہ طریقے سے جلایا گیا، مدرسہ بورڈ ہر ممکن مدد کو تیار : عبدالسلام انصاری
پٹنہ(پریس ریلیز/انصاف ٹائمس) بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ کا وفد چیئرمین جناب عبدالسلام انصاری کی رہنمائی میں بہار شریف میں فرقہ وارانہ تشدد کا شکار مدرسہ عزیزیہ کا آج دورہ کیا۔ وفد میں مدرسہ بورڈ کے سیکریٹری جناب محمد سعید انصاری، اکزامینیشن کنٹرولر ڈاکٹر محمد نوراسلام، شہزاد حسن خان، رضوان الاسلام اور مہتاب عالم شامل تھے۔ دورہ کے بعد آزاد صحافی محمد رفیع سے جناب عبدالسلام انصاری نے بتایا کہ مدرسہ عزیزیہ کو دیکھ کر ہمارے رونگٹے کھڑے ہو گئے، دنگائیوں نے پوری طرح سے بے دردی کا ثبوت پیش کیا ہے، یعنی جس وحشیانہ طریقے سے مدرسہ کی شناخت کو مٹانے کی کوشش کی گئی وہ قابل مزمت ہے۔ نقصانات کے جائزہ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ایک منظم سازش تھی۔ مدرسہ کے سب سے بڑے حال یعنی لائیبریری اور اس کی تمام مذہبی و تاریخی کتابوں کو جلا دیا گیا کئی کمروں کو مکمل طور پر جلا کر خاک کر دیا گیا۔ لکڑی کے پرانے الماریوں کو بھی جلا دیا گیا۔ قدیم نایاب کتابوں کے ساتھ طلبہ و طالبات کے اسناد اور اساتذہ کے سروس بک، جوائننگ لیٹرس و دوسرے ضروری کاغزات وغیرہ بھی جل کر خاک ہو گئے۔ اس کے ساتھ ہی وہاں موجود تمام ضروری و غیر ضروری چیزوں کو بھی جلانے کی کوشش کی گئی۔ ممکن ہے فرقہ پرستوں کی یہ سازش حکومت بہار کو بدنام کرنے کی رہی ہوگی لیکن اقلیت نواز وزیر اعلی نتیش کمار بھی مدرسہ عزیزیہ و فساد متاثرین کی حمایت کے لئے پابند عہد ہیں۔ جناب انصاری نے محمد رفیع کو مزید بتایا کہ ہم نے مدرسہ کے انتظامیہ اس انچارج ہیڈ مدرس شاکر علی کو یقین دلایا ہے کہ مدرسہ بورڈ درجہ اول سے بارہویں جماعت تک کے بچوں کے لئے مفت کتابیں مہیا کرائے گی، کلام پاک کی جتنی ضرورتیں ہوں گی ہم دیں گے اور ہم نے یہ بھی کہا ہے کہ آپ تاریخی کتابوں کے نقصانات کا جائزہ لے کر ہمیں رپورٹ کر دیں اس پر مدرسہ بورڈ کی نشست میں مشورہ ہوگا اور اس کے مطابق ہم آپ کی مدد کریں گے۔ طلبہ و طالبات کے سند کے متعلق کہا کہ گزشتہ سال کا اسناد جس نے نہیں لیا ہے بورڈ اسے مفت میں مہیا کرائے گی۔ عبدالسلام صاحب نے یہ بھی کہا کہ مدرسہ کی مرمتی اور نئی عمارت کی جلد از جلد تعمیر کے لئے ہم حکومت کو لکھیں گے