اِنصاف ٹائمس ڈیسک
پنجاب پولیس کی کاؤنٹر انٹیلی جنس ونگ نے ایک بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے پاکستانی جاسوس گگن دیپ سنگھ کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار شدہ پر الزام ہے کہ وہ بھارتی فوج کی حساس معلومات پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کو فراہم کر رہا تھا، خاص طور پر آپریشن سندور کے دوران۔
پولیس کے مطابق، گگن دیپ سنگھ ترن تاراں کے محلہ رودو پور، گلی نظر سنگھ والی کا رہائشی ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ وہ گزشتہ پانچ سالوں سے پاکستان میں مقیم خالصتانی رہنما گوپال سنگھ چاولا کے رابطے میں تھا، جو آئی ایس آئی کے احکامات پر کام کر رہا ہے۔
گگن دیپ سنگھ نے آپریشن سندور کے دوران بھارتی فوج کی تعیناتی، حکمت عملی کے مقامات اور دیگر حساس معلومات آئی ایس آئی کو فراہم کیں۔ پولیس کو اس کے موبائل فون سے 20 سے زائد آئی ایس آئی ایجنٹس کے رابطے ملے ہیں۔
پنجاب پولیس کے ڈائریکٹر جنرل گوروو یدیو نے بتایا کہ گگن دیپ سنگھ کے خلاف سرکاری راز داری قانون، بھارتی تعزیرات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ابتدائی پوچھ گچھ میں اس نے اپنی ملوثیت قبول کی ہے۔
یہ گرفتاری بھارت کی قومی سلامتی کے لیے ایک سنگین انتباہ ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ غیر ملکی خفیہ ایجنسیاں بھارتی شہریوں کو استعمال کرتے ہوئے حساس معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ پولیس اور سیکیورٹی ایجنسیز اس کیس کی گہرائی میں جا کر مزید جاسوسی کے نیٹ ورک کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
پولیس نے گگن دیپ سنگھ سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ اس نے کتنی اور کس قسم کی معلومات پاکستان کو فراہم کیں۔ اس کے دیگر رابطوں اور نیٹ ورک کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔