اِنصاف ٹائمس ڈیسک
جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے خونی دہشتگرد حملے کے بعد ملک کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ اس حملے میں 26 معصوم سیاح جان سے گئے، جن میں 25 بھارتی اور ایک نیپالی شہری شامل ہے۔ اس واقعے کے بعد حکومت کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹی میٹنگ میں اپوزیشن جماعتوں نے سیکیورٹی ایجنسیوں کی ناکامی پر سخت سوالات اٹھائے۔
اپوزیشن کا سوال: "انٹیلجنس ایجنسیاں اور سیکیورٹی فورسز کہاں تھیں؟”
میٹنگ میں کانگریس، عام آدمی پارٹی، ترنمول کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے حکومت سے سوال کیا کہ اگر پہلے سے خفیہ اطلاعات موجود تھیں تو پھر سیکیورٹی میں چوک کیسے ہوئی؟
کانگریس لیڈر پرینکا کھڑگے نے کہا، "وزیر داخلہ اور انٹیلجنس ایجنسیوں کی کارکردگی پر سوالات اُٹھتے ہیں۔”
مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے بھی کہا، "اتنے حساس علاقے میں حفاظتی دستے موجود کیوں نہ تھے؟”
حکومت کا اعتراف: "چوک ہوئی ہے”
وزارتِ داخلہ کے افسران اور مرکزی وزراء نے تسلیم کیا کہ سیکیورٹی میں کوتاہی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا، "اگر سب کچھ ٹھیک ہوتا، تو ہم یہاں بیٹھے ہی کیوں ہوتے؟ ظاہر ہے کہ کچھ نہ کچھ چوک ہوئی ہے۔”
حکومت نے اپوزیشن کو یقین دلایا کہ اٹھائے گئے تمام اقدامات کی معلومات ان کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔
اپوزیشن کا تعاون: "ہم ملک کے ساتھ ہیں”
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا، "ہم نے حکومت کو یقین دلایا ہے کہ ملک کے مفاد میں اٹھائے گئے کسی بھی قدم میں اپوزیشن مکمل طور پر حکومت کے ساتھ ہے۔”
ترنمول کانگریس کے ایم پی سودیپ بندوپادھیائے نے بھی کہا، "ہم نے حکومت کو بتایا ہے کہ تمام سیاسی پارٹیاں قومی سلامتی کے فیصلوں میں متحد ہیں۔”
حکومت کی سخت کارروائی: پاکستان سے تعلقات میں کٹوتی
حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ اپنے سفارتی اور دیگر تعلقات کو محدود کر دیا ہے۔
اس میں 1960 کی سندھ طاس معاہدہ کو معطل کرنا، پاکستانی شہریوں کے ویزے روک دینا، اور دونوں ممالک کے سفارت کاروں کی تعداد کو 30 تک محدود کرنا شامل ہے۔
حکومت نے پاکستان پر حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے، جبکہ پاکستان نے دہشتگردی کی حمایت سے انکار کیا ہے۔
عالمی ردعمل: بھارت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار
امریکہ، برطانیہ اور چین سمیت عالمی برادری نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے اور بھارت کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے کہا، "بھارت دہشتگردی کے آگے کبھی نہیں جھکے گا۔”
وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی کہا، "ہم دشمنوں کو ان کے انجام تک پہنچائیں گے۔”
اتحاد اور چوکسی وقت کی ضرورت
پہلگام حملہ ملک کی سیکیورٹی پر سنگین سوالات کھڑا کرتا ہے۔
اپوزیشن اور حکومت دونوں نے اتحاد کا پیغام دیا ہے، مگر سیکیورٹی چوک کی مکمل جانچ اور ذمہ داری طے ہونا لازمی ہے۔
ملک کو ایسے حملوں سے محفوظ رکھنے کے لیے ہوشیاری اور سخت کارروائی ضروری ہے۔