جموں کشمیر کے پہلگام میں ملیٹنٹس کا خونی حملہ: بیسارن میں سیاحوں پر اندھا دھند فائرنگ، 27 ہلاک؛ امت شاہ سری نگر پہنچے، وزیر اعظم مودی نے دیئے سخت احکامات

Spread the love

انصاف ٹائمس ڈیسک

جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے پہلگام علاقے میں واقع بیسارن وادی میں منگل کے روز ایک ہولناک ملیٹنٹ حملہ ہوا، جس میں اب تک 27 سیاحوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ درجنوں دیگر افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب سیاح بیسارن کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔

ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر غیر مقامی افراد تھے، جو گجرات، مہاراشٹرا، کرناٹک، تمل ناڈو اور اوڈیشہ سے کشمیر گھومنے آئے تھے۔ اس کے علاوہ اسرائیل اور اٹلی کے دو غیر ملکی شہری بھی اس حملے کا شکار ہوئے ہیں۔ جاں بحق افراد میں شالندر کالپیا نامی ایک شخص کی شناخت ہو چکی ہے۔

حملہ کیسے ہوا؟

عینی شاہدین کے مطابق، ملیٹنٹس نے بیسارن کی پہاڑیوں میں چھپ کر سیاحوں کے ایک گروپ پر بہت قریب سے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ گولیوں کی بارش سے کئی لوگ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے، جبکہ متعدد افراد زمین پر گرتے ہی تڑپنے لگے۔ حملے کے بعد علاقے میں چیخ و پکار اور بھگدڑ مچ گئی۔

حکومت کا ردعمل

وزیر اعظم نریندر مودی نے اس حملے کو بزدلانہ اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجرموں کو ہرگز بخشا نہیں جائے گا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی میں ایک اعلیٰ سطحی سیکیورٹی میٹنگ کی صدارت کی اور شام کو خود سری نگر پہنچے تاکہ حالات کا جائزہ لے سکیں۔

ملیٹنٹس کی تلاش جاری

فوج اور جموں و کشمیر پولیس نے مشترکہ طور پر بیسارن اور اطراف کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ اگرچہ حملے کے پیچھے کس ملیٹنٹ تنظیم کا ہاتھ ہے، اس کی تصدیق ابھی نہیں ہوئی، لیکن ذرائع کے مطابق لشکرِ طیبہ یا جیشِ محمد پر شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

سیاحت پر اثر اور مقامی لوگوں کی تشویش

اس حملے نے کشمیر کی سیاحتی صنعت پر ایک بار پھر سوال کھڑا کر دیا ہے۔ بیسارن وادی ایک پُرامن اور مشہور سیاحتی مقام مانی جاتی ہے، لیکن اس حملے کے بعد مقامی تاجر، گائیڈز اور ہوٹل مالکان شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔

زخمیوں کا علاج جاری

تمام زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سری نگر کے مختلف اسپتالوں جیسے SKIMS اور SMHS منتقل کیا گیا ہے، جہاں خصوصی میڈیکل ٹیمیں علاج میں مصروف ہیں۔ کئی زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔

بیسارن میں پیش آیا یہ ملیٹنٹ حملہ نہ صرف بے گناہ سیاحوں پر حملہ ہے، بلکہ یہ کشمیر کی امن فضا اور قومی سلامتی کے لیے ایک خطرناک پیغام ہے۔ اب نظریں اس پر ہیں کہ حکومت اس حملے کے جواب میں کس قدر مؤثر قدم اٹھاتی ہے۔

Leave a Comment