اِنصاف ٹائمس ڈیسک
جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے دہشت گرد حملے میں جہاں 26 افراد جاں بحق ہوئے، وہیں مقامی کشمیریوں کی بہادری نے کئی جانیں بچا لیں۔
سید حسین: سیاحوں کی حفاظت کرتے ہوئے شہید
ضلع اننت ناگ کے ہپٹنارد گاؤں سے تعلق رکھنے والے سید حسین شاہ، جو گھوڑے سوار کے طور پر کام کرتے تھے، حملے کے دوران سیاحوں کی حفاظت کرتے ہوئے دہشت گردوں سے جا بھڑے۔ انہوں نے ایک حملہ آور سے رائفل چھیننے کی کوشش کی، لیکن گولیوں کا نشانہ بن کر شہید ہوگئے۔ ان کی اس بہادری کو پورے ملک میں سلام پیش کیا جا رہا ہے۔
نزاکت علی: 11 سیاحوں کے محافظ
چھتیس گڑھ کے چرمیری شہر سے آئے چار خاندانوں کے 11 افراد، جن میں تین بچے بھی شامل تھے، حملے کے وقت پہلگام میں پھنس گئے تھے۔ مقامی کپڑا کاروباری نزاکت علی، جو سردیوں میں چرمیری میں کاروبار کرتے ہیں، نے ان سیاحوں کو محفوظ مقام تک پہنچایا۔ گروپ کے ایک رکن، شوانش جین کے مطابق، نزاکت علی کی مدد سے تمام لوگ بحفاظت باہر نکلنے میں کامیاب ہوئے۔
مقامی لوگوں کی بہادری کو خراجِ تحسین
ان دونوں کشمیریوں کی جرات نے ثابت کر دیا ہے کہ کشمیر کے لوگ دہشت گردی کے خلاف اور انسانیت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان کی بہادری کو ملک بھر میں سراہا جا رہا ہے۔
سرکاری امداد اور اعزاز
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سید حسین کے خاندان کو سرکاری امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ وہیں نزاکت علی کو بھی ان کی بہادری کے لیے اعزاز سے نوازا جائے گا۔
پہلگام حملے میں جہاں دہشت گردوں نے معصوم جانوں کو نشانہ بنایا، وہیں سید حسین اور نزاکت علی جیسے کشمیریوں نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر دوسروں کی حفاظت کی۔ ان کی یہ بہادری آنے والی نسلوں کے لیے ایک روشن مثال بنے گی۔