اِنصاف ٹائمس ڈیسک
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آئندہ انتخابات کی حکمت عملی کے تحت اب خواتین کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ جمعہ سے ریاست بھر میں ‘مہیلا سمواد’ (خواتین سے مکالمہ) نامی ایک خصوصی مہم کا آغاز کیا گیا ہے، جو اگلے دو ماہ تک جاری رہے گی۔ اس دوران ریاست کے 70 ہزار سے زائد مقامات پر خواتین سے براہِ راست بات چیت کر کے ان کے مسائل، رائے اور تجاویز حکومت تک پہنچائی جائیں گی۔
اس مہم کا مقصد خواتین کو نتیش حکومت کی پالیسیوں اور اسکیموں سے جوڑنا، ان کی شراکت کو سراہنا اور ان کے حقوق سے متعلق شعور اجاگر کرنا ہے۔ یہ پروگرام دیہی سے شہری علاقوں تک، وارڈ سے پنچایت سطح تک منعقد کیا جائے گا۔
’مہیلا سمواد‘ کیا ہے؟
’مہیلا سمواد‘ دراصل ایک بیداری مہم ہے، جسے جے ڈی یو کی خواتین ونگ اور دیگر تنظیمی ڈھانچوں کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے۔ اس میں خاتون عوامی نمائندے، سماجی کارکن، جیونکا دیدیاں، آنگن واڑی کارکنان، استانیوں اور دیگر خواتین گروپوں کو شامل کیا گیا ہے۔
اس پروگرام کے تحت خواتین کو نتیش کمار کی حکومت کی مختلف خواتین فلاحی اسکیموں جیسے ‘مکھیا منتری کنیا اتھان یوجنا‘، ‘سائیکل یوجنا‘، ‘پوشن ابھیان‘ اور ‘سات نشچئے یوجنا‘ کی خواتین سے متعلق نکات پر تفصیلی معلومات دی جائے گی۔
سیاسی اہمیت بھی نمایاں
سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق نتیش کمار کی یہ مہم براہِ راست آئندہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کی تیاری کا حصہ ہے۔ خواتین ووٹروں کو متوجہ کرنے اور ان کی بھرپور شرکت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ یہ پہل نتیش کمار کی ’سوشاسن بابو‘ (اچھے نظم و نسق والے لیڈر) کی شبیہ کو مضبوط کرنے کی کوشش بھی سمجھی جا رہی ہے۔
اپوزیشن کا ردعمل
اپوزیشن جماعتوں نے اس مہم کو انتخابی اسٹنٹ قرار دیا ہے۔ آر جے ڈی اور کانگریس نے اسے ’سرکاری وسائل کا غلط استعمال‘ قرار دیا اور کہا کہ جے ڈی یو حکومت کو پہلے یہ بتانا چاہیے کہ پرانی اسکیموں کا فائدہ زمین پر کتنا پہنچا ہے۔
آئندہ کا منصوبہ
اطلاعات کے مطابق، اس مہم کے دوران ملنے والے تاثرات کو حکومت ایک رپورٹ کی شکل میں مرتب کرے گی، جسے مستقبل کی خواتین مرکوز پالیسیوں میں بنیاد بنایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ خود بھی کچھ اضلاع میں خواتین کے ساتھ ہونے والے سمواد پروگراموں میں شریک ہو سکتے ہیں۔