مہاکمبھ جاتے ہوئے نازیہ الٰہی کی کار پر حملہ؟ مسلمانوں کے زریعے نشانہ بنانے کا دعویٰ پولیس کے بیان میں جھوٹ ثابت ہوا

Spread the love

انصاف ٹائمس ڈیسک

بی.جے.پی لیڈر نازیہ الٰہی خان نے مہاکمبھ جاتے وقت اپنی کار پر حملے کا سنسنی خیز دعویٰ کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کچھ مسلم افراد نے ایٹا سے ان کا پیچھا کیا اور کار کو ٹکر مار کر انہیں نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ اس واقعے میں ان کی ساتھی پریا چترویدی شدید زخمی ہو گئیں، جبکہ نازیہ کو بھی چوٹیں آئیں۔

تاہم، کانپور دیہات پولیس کے جاری کردہ بیان نے اس دعوے کی حقیقت کو بے نقاب کر دیا۔ پولیس کے مطابق، یہ کوئی منصوبہ بند حملہ نہیں تھا، بلکہ ایک عام سڑک حادثہ تھا۔ 24 فروری 2025 کی صبح تقریباً 7 بجے اکبرپور علاقے کے آنندیشور کولڈ اسٹوریج کے سامنے ایک ارٹیگا ٹیکسی (UP 79AT 5232) کے ڈرائیور کو نیند آ جانے کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔

پولیس نے موقع پر پہنچ کر تحقیقات کی، جس میں ڈرائیور نے اعتراف کیا کہ اسے نیند آ گئی تھی، جس کی وجہ سے کار بے قابو ہو کر حادثے کا شکار ہو گئی۔ جب ان سے قانونی کارروائی کے لیے کہا گیا تو انہوں نے انکار کر دیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے انہیں دوسری گاڑی فراہم کی تاکہ وہ اپنی منزل تک پہنچ سکیں۔

*گمراہ کن دعوے، سوشل میڈیا پر افواہیں
اس واقعے کے بعد کئی دائیں بازو کے یوٹیوب چینلز اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے اسے مذہبی حملہ قرار دیتے ہوئے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ لیکن پولیس کی تفتیش میں یہ دعویٰ بے بنیاد ثابت ہوا۔

کانپور دیہات پولیس نے واضح طور پر کہا ہے کہ یہ محض ایک سڑک حادثہ تھا,مگر اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں اور گمراہ کن پروپیگنڈے سے گریز کریں۔

اس معاملے کی مزید گہرائی سے جانچ کے لیے خاتون علاقائی افسر (سی او) اکبرپور کو ہدایات دی گئی ہیں۔ تاہم ابتدائی تحقیقات میں یہ واضح ہو چکا ہے کہ نازیہ الٰہی خان کے الزامات مکمل طور پر غلط اور بے بنیاد ہیں۔

Leave a Comment