تعلیم کی اہمیت دل میں جگائیں ساتھ ہی مساجدمیں نظام تعلیم قائم کریں: نائب امیر شریعت
ذمہ داران مساجد ائمہ کرام کا احترام اور ان کی ضروریات کا خیال رکھیں

Spread the love

پٹنہ (پریس ریلیز/انصاف ٹائمس) اسلام میں مسجدکی اہمیت اس قدر ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ ہجرت فرمانے کے بعد سب سے پہلے مسجد نبوی کی تعمیر فرمائی؛ حتیٰ کہ اسے اپنے گھر کی تعمیر پر بھی مقدم فرمایا، ساتھ ہی مسجد نبوی کے حصہ ہی میں تعلیم کیلئے ایک مخصو ص چپوتراکی تعمیر فرمائی جو آج بھی اسی مقام پراصحاب صفہ کے نام سے جاناجاتاہے، مسجد نبوی عبادت وریاضت، دعوت و تبلیغ،تعلیم وتربیت، افتاء وقضاء کے ساتھ تمام دینی وملکی اور ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز تھی، عہد رسالت کے بعد خلفاء راشدین اور تابعین و تبع تابعین کے زمانے میں بھی مسلم معاشرہ میں مسجد کو مرکزی حیثیت حاصل تھی اور اس سے تمام دینی تعلیمی اور دعوتی امور انجام پاتے تھے؛لیکن بعد کی صدیوں میں جوں جوں دین سے دوری بڑھتی گئی، مسجد کی مرکزیت بھی متأثر ہوتی گئی، ملت اسلامیہ کی بیداری اور اس کی نشاۃ ثانیہ کے لیے ضروری ہے کہ مسجد کی مرکزیت بحال کی جائے،مساجد میں مضبوط نظام تعلیم قائم کی جائے۔مذکورہ باتیں نائب امیر شریعت امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈحضرت مولانا محمدشمشاد رحمانی قاسمی صاحب نے مدرسہ رحمانیہ دارالبنات دلہن بازار پٹنہ میں مورخہ ۱۱/ستمبر 2022کو دلہن بازار وپالی گنج بلاک کے ائمہ مساجد وذمہ داران مساجدکے ایک تربیتی ومشاورتی اجلاس کے دوران اپنے صدارتی خطاب میں کہیں۔ انہوں نے کہا امارت شرعیہ نے محسوس کیا کہ اس وقت امت کی رہنمائی کی سخت ضرورت ہے،اس کام کیلئے مساجد سب سے زیادہ مؤثر جگہ ہے لہذاحضرت امیر شریعت مولانا سیداحمد ولی فیصل رحمانی مد ظلہ نے فیصلہ فرمایاکہ شعبہ امور مساجد امارت شرعیہ بہاراڈیشہ وجھا ر کھنڈ کے زیر اہتمام ہرضلع میں ائمہ کرام و ذمہ داران مساجد کی نشستیں منعقد کی جائیں۔الحمداللہ عیدالاضحی سے قبل اوربعدکئی اضلاع میں ائمہ کرام وذمہ داران مساجدکیلئے تربیتی ومشاورتی اجلاس منعقدہوئے جس کے نتائج بھی اچھے آرہے ہیں آج آپ حضرات یہاں جمع ہیں پہلی بات یہ کہ ہم لوگ ملک کے موجودہ حالات پرنظر رکھتے ہوئے موجودہ تقاضوں کو سمجھتے ہوئے امت کی رہنمائی کے صحیح طریقوں پر غور کر یں،اسی طرح جمعہ کے خطبوں میں موجودہ تقاضوں کے مطابق امت کی رہنمائی کرنا ہم سب کافرض منصبی ہے۔نائب امیر شریعت نے کہاکہ امارت شرعیہ کی کوشش یہ ہے کہ ہر آبادی میں تعلیمی ادارے قائم کیئے جائیں،خود کفیل مکاتب کانظام قائم ہو،مسجدیں اس کے لیے سب سے عمدہ جگہ ہے مساجد میں بچوں اور بچیوں کی دینی تعلیم کا نظم کرناوقت کااہم تقاضہ ہے، مسلم معاشرہ کی اصلاح تعلیم کے بغیر ناممکن ہے صالح معاشرہ بناناچاہتے ہیں تو نظام تعلیم کو مضبوط کرناہی ہوگا۔ اس لیے ہر مسجد میں مکتب لازمی طور پر قائم کرنے کی فکر ہم سب کریں امارت شرعیہ ہر موڑ پرآپ کی رہنمائی کیلئے کمربستہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ملت اسلامیہ پر لازم ہے کہ وہ مسجدوں سے اپنے تعلق کو مضبوط کریں اورزیادہ سے زیادہ آباد کرنے کی فکر کریں،جب سروے کا عمل شروع ہوتواپنی زمینوں کے سروے کے ساتھ لازمی طور پر اپنی مساجد کا سروے کرائیں، اور اس میں صاف طور پر مسجد لکھوائیں، اگر زمین کا کاغذ نہیں ہے تو کاغذ تیار کرنے کی فکر آج ہی سے کریں۔امارت شرعیہ کے صدر مفتی جناب مولانا مفتی سہیل احمد قاسمی صاحب نے امارت شرعیہ کی ضرورت و اہمیت پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امارت شرعیہ کا قیام جن عظیم مقاصد کے لیے ہوا،ان میں اقامت دین، احکام شرعی کااجراء ونفاذ اور مسلمانوں کو کلمہ واحدہ کی بنیاد پر ایک امیر شرعی کے تحت منظم ومتحد کرنا، بنیاد کی حیثیت رکھتے ہیں۔ امارت شرعیہ نے اپنی جدوجہد میں ہمیشہ کتاب وسنت کو مشعل راہ بنایا اورمسلمانوں کی بر وقت دینی وملی رہنمائی کافریضہ انجام دیاہے،انہوں نے فرمایا آپ حضرات مختلف علاقوں کے ذمہ دارہیں آپسی جھگڑوں اور نزاعات کامخلصانہ حل فرمائیں اوراتحاد کی راہیں پیداکریں، اگرآپسی بات چیت سے مسائل حل نہ ہوں توامارت شرعیہ کے دارالقضاء سے اپنامسئلہ حل کرائیں۔ذمہ داران مساجد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ائمہ کرام کی خد مت دلجمعی کے ساتھ کریں،اللہ نے خدمت کا موقع دیاہے تودل کھول کر خدمت کریں کنجوسی سے کام نہ لیں،دینی تعلیم پرخرچ کرنے کا مزاج ختم ہوتاجارہاہے ائمہ کرام مدرسین کو قلیل تنخواہ دیکرہم اپنے کو فارغ سمجھتے ہیں یہ تصور مستقبل کیلئے بہت خوف ناک ثابت ہوگا،مساجدکو ائمہ اورمدارس ومکاتب کو معلم کا ملنادشوارہوتاجارہاہے ہم ذمہ داران مساجد اس پر سنجیدگی سے غورکریں مفتی صاحب نے ائمہ کرام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ ائمہ کرام قوم کے نبض شناس ہوتے ہیں، ان کے سامنے معاشرہ کے تما م پہلو ہوتے ہیں اور ان کے پاس موقع ہے کہ اپنی بات وہ ہر کان تک پہونچا سکیں اس لیے کہ مسجد کے منبر و محراب سے جو بات نکلتی ہے وہ دل کے کانوں سے سنی جاتی ہے اس لیے اپنی ذمہ داری کو ادا کرتے ہوئے معاشرہ میں پھیلی ہوئی برائیوں کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں،تربیتی اجلاس کی نظامت مولانا محمدنصیر الدین مظاہری معاون سکریٹری دفتر نظامت امارت شرعیہ نے کی، انہوں نے کہا کہ الحمد للہ امارت شرعیہ کے تمام شعبہ جات حضرت امیر شریعت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب دامت برکاتہم کی قیادت میں نائب امیر شریعت حضرت مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی صاحب زید مجدہم اور قائم مقام ناظم جناب مولانا محمد شبلی القاسمی صاحب کی جہد مسلسل سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے،شعبہ امور مساجد کاقیام حضرت امیر شریعت سابع حضرت مولانا سیدمحمدولی رحمانی نوراللہ مرقدہ نے فرمایاتھا موجودہ امیر شریعت دامت برکاتہم نے ہدایت فرمائی کہ اس شعبہ کے تحت تربیتی اجلاس منعقدکیا جائے چنانچہ امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم جناب مولانا محمد شبلی القاسمی صاحب مساجد کے نظام کی افادیت کومزید فروغ دینے اور اسے منظم ومستحکم کرنے کی غرض سے شعبہ امور مساجد کے تحت خصوصی دلچسپی لیکر حضرت امیر شریعت مدظلہ العالی اور حضرت نائب امیر شریعت مدظلہ کی ہدایت کے مطابق تربیتی ومشاورتی پروگرام کا اہتمام کررہے ہیں الحمد آج کا یہ ساتواں پروگرام حضرت نائب امیر شریعت مولانا محمدشمشاد رحمانی قاسمی مدظلہ کی صدارت میں ہورہاہے ان شاء اللہ اس کے دوررس اور دیر پامفید اور مثبت نتائج سامنے آئیں گے اللہ تعالیٰ اسے قبول فرمائے اور ہم سب کو دینی ترقیات سے نوازے آمین،اجلاس میں مولانا مجاہدالاسلام قاسمی امارت شرعیہ پھلواری شریف نے بھی خطاب کیا، اجلاس کا آغاز قاری عاطف صاحب امام مسجددلہن بازارکی تلاوت اور مولاناشمشیر صاحب مقام چرکھاکی نعت سے ہوا،اجلاس کو کامیاب بنانے میں مولانارستم ناظم مدرسہ رحمانیہ دارالبنات دلہن بازارقاری محفوظ صاحب مولانا معراج قاسمی مولاناعاطف حافظ شمیم احمد نے اہم رول اداکیا، اجلاس میں دلہن بازار وپالی گنج بلاک کے ائمہ و ذمہ داران مساجد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ آخر میں حضرت نائب امیر شریعت مدظلہ کی دعا پر اجلاس کااختتام ہوا۔

Leave a Comment