انصاف ٹائمس ڈیسک
اترپردیش کے ضلع کانپور سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں مذہبی عدم برداشت کی آگ اب معصوم بچوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لینے لگی ہے۔
کانپور کے مہاراج پور تھانہ علاقے کے سرسول محلے میں 13 سالہ مسلم لڑکے پر تین نابالغ لڑکوں نے صرف اس لیے حملہ کر دیا کیونکہ اس نے "جے شری رام” کا نعرہ لگانے سے انکار کر دیا۔
پہلے جھکنے کو کہا، پھر نعرہ لگانے کی زبردستی
میڈیا رپورٹس کے مطابق، متاثرہ بچے کو پہلے زبردستی پاؤں چھونے اور جھکنے کے لیے کہا گیا۔ جب اس نے انکار کیا تو اسے "جے شری رام” بولنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ جب لڑکے نے دوبارہ انکار کیا، تو ملزمان نے ایک شیشے کی بوتل توڑ کر اس کی نوک سے بچے کی ران پر حملہ کر دیا۔
زخمی بچہ اسپتال میں داخل
حملے کے بعد بچہ بری طرح زخمی ہو گیا۔ مقامی لوگوں کی مدد سے اسے علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں اس کا علاج جاری ہے۔
متاثرہ بچے کے دادا کی شکایت پر پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے اور تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
پولیس مصروفِ تفتیش، ملزمان نابالغ
پولیس نے تصدیق کی ہے کہ تمام ملزمان نابالغ ہیں اور ان کے خلاف مناسب دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ہر پہلو سے تفتیش کر رہی ہے اور سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی افواہوں پر بھی نگاہ رکھے ہوئے ہے۔
انسانی حقوق تنظیموں اور سماجی کارکنوں نے تشویش کا اظہار کیا
واقعے کے بعد انسانی حقوق کے کارکنوں اور سماجی تنظیموں نے اس پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مذہبی نفرت اب معصوم بچوں تک پہنچ چکی ہے، جو مستقبل کے لیے ایک نہایت خطرناک علامت ہے۔
سوالات اٹھتے ہیں…
کیا اب بچوں کو بھی اپنی مذہبی شناخت کی قیمت چکانی پڑے گی؟
کیا مذہبی عدم برداشت اتنی گہری ہو چکی ہے کہ معصوم بھی محفوظ نہیں؟
حکومت اور انتظامیہ کو اس طرح کے واقعات پر سخت اور فوری کارروائی کرنی ہوگی، ورنہ نفرت کی یہ آگ معاشرے کی جڑوں کو جلا کر راکھ کر سکتی ہے۔