اِنصاف ٹائمس ڈیسک
بہار کی تمام ملی جماعتوں نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہدایت پر وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف 26 مارچ 2025، بروز بدھ، گردنی باغ (دھرنا استھل)، پٹنہ میں صبح 10 بجے سے دوپہر 2 بجے تک ایک پرامن احتجاجی دھرنا منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس دھرنے میں مسلم پرسنل لا بورڈ کی مرکزی قیادت سمیت ریاست کی تمام ملی و رفاہی تنظیموں کے ذمہ داران اور متعلقین شرکت کریں گے۔
ملی جماعتوں نے تمام ائمہ کرام سے اپیل۔کی ہے کہ وہ 22 مارچ بروز جمعہ کے خطبے میں وقف کی شرعی حیثیت، اس کی دینی اہمیت اور وقف ترمیمی بل کے نقصانات پر روشنی ڈالیں تاکہ عوام میں اس متنازعہ بل کے خلاف بیداری پیدا ہو۔
وقف بل کے خلاف متحدہ احتجاج
ملی جماعتوں نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی حکومت اپنے حامیوں کی مدد سے مسلمانوں کی مقدس عبادت گاہوں اور اوقاف کی جائیداد پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وقف ترمیمی بل 2024 دراصل ایک ظالمانہ قانون ہے جس کے ذریعے حکومت مسلمانوں کو ان کی اوقافی جائیداد سے بے دخل کرنا چاہتی ہے۔
امارت شرعیہ بہار، جمعیت علماء بہار (الف و میم)، جماعت اسلامی ہند، آل انڈیا ملی کونسل بہار، جمعیت اہل حدیث، آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت بہار، مجلس امامیہ خطباء وائمہ بہار، اور آل انڈیا مومن کانفرنس سمیت تمام تنظیموں نے اس بل کو ہندوستانی آئین میں دیے گئے اقلیتی حقوق کے خلاف قرار دیا ہے۔
وقف، ایک شرعی اور دینی معاملہ
ملی قیادت کا کہنا ہے کہ وقف صرف ایک رفاہی معاملہ نہیں بلکہ ایک عبادت ہے اور کسی بھی ایسی ترمیم جو اوقاف کے تحفظ کو خطرے میں ڈالے یا واقف کی نیت کے خلاف ہو، اسلامی شریعت میں مداخلت کے مترادف ہے، جو مسلمانوں کے لیے ناقابل قبول ہے۔
عوام سے بڑی تعداد میں شرکت کی اپیل
ملی جماعتوں نے بہار کے عوام، سماجی رہنماؤں، ائمہ مساجد اور دیگر طبقات سے اس تاریخی احتجاج میں بھرپور شرکت کی اپیل کی ہے تاکہ وقف بل کے خلاف مضبوط پیغام دیا جا سکے اور حکومت کو یہ متنازعہ قانون واپس لینے پر مجبور کیا جا سکے۔