ماہواری کی صفائی میں انقلاب: خواتین کے لیے آرام دہ، سستا اور ماحول دوست متبادل — مینسٹرول کپ

Spread the love

انصاف ٹائمس ڈیسک

خواتین کی حیض سے متعلق صفائی کے مسئلے پر اب ایک نئی سوچ اور بیداری سامنے آ رہی ہے۔ روایتی سینیٹری پیڈز کے بجائے اب مینسٹرول کپ خواتین کے درمیان تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔ یہ نہ صرف زیادہ آرام دہ اور کفایتی متبادل ہے بلکہ ماحول کے لیے بھی محفوظ سمجھا جا رہا ہے۔

حیض کے دوران سینیٹری پیڈ کے استعمال سے جڑی کئی مشکلات — جیسے خارش، دانے اور بار بار پیڈ بدلنے کی جھنجھٹ — خاص طور پر گرمیوں کے دنوں میں خواتین کے لیے تکلیف دہ ہو جاتی ہیں۔ دوسری طرف، مینسٹرول کپ ان تمام مسائل سے نجات دیتا ہے۔

مینسٹرول کپ ایک نرم سلیکون یا ربڑ سے بنا چھوٹا کپ ہوتا ہے، جسے اندام نہانی میں اس طرح رکھا جاتا ہے کہ یہ حیض کے دوران خارج ہونے والے خون کو جمع کر لے۔ یہ کپ 8 سے 10 گھنٹے تک آرام سے استعمال کیا جا سکتا ہے اور ایک بار صحیح طریقے سے لگانے کے بعد اس کا احساس بھی نہیں ہوتا۔

جہاں ایک پیڈ کا پیکٹ تقریباً ₹30-40 کا آتا ہے اور ہر مہینے کم از کم دو پیکٹس کی ضرورت پڑتی ہے، وہیں ایک اچھا مینسٹرول کپ ₹300-400 میں دستیاب ہے جس کی عمر تقریباً دس سال ہوتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک عورت ہزاروں روپے بچا سکتی ہے اور ہر مہینے پیڈز کی صورت میں پیدا ہونے والے کچرے سے بھی بچ سکتی ہے۔

مینسٹرول کپ کے بارے میں کچھ غلط فہمیاں بھی معاشرے میں پائی جاتی ہیں، جن میں سے ایک یہ ہے کہ اس کے استعمال سے کنوار پن (ورجینیٹی) متاثر ہو سکتا ہے۔ یہ نظریہ مکمل طور پر غیر sائنسی اور گمراہ کن ہے۔ ہائمن (اندام نہانی جھلی) کا پھٹنا نہ تو کسی کے کردار کی پہچان ہے اور نہ ہی اس کا صحت پر کوئی منفی اثر ہوتا ہے۔ ڈاکٹرز اور صحت کے ماہرین اس خیال کو مکمل طور پر غلط قرار دیتے ہیں۔

مینسٹرول کپ کو کیسے استعمال کیا جائے، کیسے صاف رکھا جائے اور پہلی بار استعمال کرتے وقت کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے – ان سب موضوعات پر رہنمائی کے لیے کئی ویڈیوز انسٹاگرام اور یوٹیوب جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر موجود ہیں۔

یہ معلومات صرف خواتین کے لیے نہیں بلکہ ان باپوں، شوہروں، بھائیوں اور ساتھیوں کے لیے بھی ہے جو چاہتے ہیں کہ ان کی بیوی، بہن یا بیٹی کی زندگی حیض کے دنوں میں تھوڑی آسان ہو۔ ایسے مردوں کو بھی چاہیے کہ وہ مینسٹرول کپ کے بارے میں جانیں اور گھر کی خواتین کو اس کے استعمال کی ترغیب دیں۔

Leave a Comment