انصاف ٹائمس ڈیسک
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے ایک بار پھر "بہوجن مفاد” کو اپنی پارٹی اور سیاسی نظریے کی سب سے اہم ترجیح قرار دیا۔ پارٹی کے مرکزی دفتر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے، مایاوتی نے کہا کہ ان کی پارٹی کا بنیادی مقصد دلتوں، پچھڑوں، آدیواسیوں اور دیگر استحصال زدہ طبقات کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے اور اس کے لیے وہ کسی بھی ذاتی تعلقات یا سازش کے بجائے سماج کے وسیع تر مفاد میں کام کرتی ہیں۔
مایاوتی نے یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے ہمیشہ ذاتی تعلقات اور سیاسی حمایت کو پارٹی کے وسیع تر مفاد سے بلند نہیں رکھا ہے۔ انہوں نے کہا، "ہمارا مشن صاف ہے، اور ہم اس کے لیے کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ہماری اولین ترجیح ہمیشہ ہمارے سماج کے سب سے نچلے طبقے کے لوگوں کی بھلا ئی رہی ہے۔”
اس بیان کے ذریعے مایاوتی نے یہ پیغام دیا کہ ان کی پارٹی کی سیاست میں کسی بھی قسم کا ذاتی ایجنڈا یا تنازعہ جگہ نہیں لے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے لیے صرف سماجی انصاف اور ان کی آواز کو بلند کرنا اہم ہے۔
مایاوتی کا یہ بیان سیاسی حلقوں میں بحث کا موضوع بن گیا ہے۔ ان کے اس بیان کو پارٹی کی سیاسی سمت کے حوالے سے اہم سمجھا جا رہا ہے، جس میں ذاتی تعلقات کو نظر انداز کرتے ہوئے صرف سماجی انصاف کی جانب ان کا دھیان مرکوز ہے۔
اپوزیشن جماعتوں نے بھی مایاوتی کے اس بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے، تاہم بہوجن سماج پارٹی نے اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، مایاوتی آئندہ اسمبلی انتخابات میں بہوجن سماج پارٹی کی کامیابی کے لیے اپنی حکمت عملی میں "بہوجن مفاد” کو اہمیت دینے پر زور دے رہی ہیں۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ مایاوتی کا یہ بیان آئندہ انتخابی میدان میں پارٹی کی شبیہ کو مثبت سمت دینے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔