گجرات مذہب تبدیلی معاملہ: تین سال سے جیل میں بند مولانا ساجد پٹیل کو سپریم کورٹ سے ملی ضمانت

Spread the love

انصاف ٹائمس ڈیسک

گجرات میں تبدیلی مذہب سے متعلق معاملے میں تین سال سے جیل میں بند مولانا ساجد پٹیل کو سپریم کورٹ نے ضمانت دے دی ہے۔ جمعیت علمائے ہند کی پیروی کے بعد یہ فیصلہ آیا ہے۔

مولانا ساجد پٹیل پر گجرات میں مذہب تبدیلی سے متعلق الزامات عائد کیے گئے تھے، جس کی وجہ سے وہ پچھلے تین سال سے جیل میں قید تھے۔ سپریم کورٹ نے ان کے مقدمے کی سماعت کے بعد انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

اس معاملے میں جمعیت علمائے ہند نے اہم کردار ادا کیا اور مولانا ساجد پٹیل کی رہائی کے لیے قانونی کوششیں کیں۔ تنظیم کے مطابق، یہ فیصلہ انصاف کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔

اس سے قبل، گجرات ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، جس کے بعد سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد مولانا ساجد پٹیل کے اہل خانہ اور حمایتیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

یہ معاملہ گجرات میں مذہب تبدیلی سے متعلق مقدمات میں ایک اہم مثال ہے، جہاں قانونی کارروائیوں اور تنظیموں کی سرگرمیوں نے انصاف کی فراہمی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

اس فیصلے کے بعد، مولانا ساجد پٹیل جلد ہی جیل سے رہا ہوں گے اور اپنے اہل خانہ سے دوبارہ ملاقات کر سکیں گے۔

Leave a Comment