پٹنہ (امام علی/انصاف ٹائمس) 17 دسمبر بروز ہفتہ کانگریس کے صدر ملک کارجن کھارگے نے وزیر اعظم نریندرمودی پر یہ الزام لگایا کہ وہ پارلیمنٹ میں سرحدی صورت پر بحث و مباحثہ کی اجازت نہیں دے رہے ہیں ۔جبکہ ڈوکلام میں جمفیری رج تک چائنا نے تعمیر کا سلسلہ جاری کرکے ہندوستان کے اسٹریٹجک "سلیگوری کوریڈور” کے لئے خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔کھار گے نے وزیر اعظم نریندرمودی کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ چائے پر جاری مہم چرچا کے بجائے قوم کا چین پر چرچا کیا جائے۔چند روز قبل اروناچل پردیش کے ٹونگ سیکٹر میں ہندوستانی آرمی کی چینی جوانوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی تھی۔سینئر کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ قوم یہ بات جاننا چاہتی ہے کہ آپ کیوں پارلیمنٹ میں سرحدی صورت حال اور چین سے در پیش مسائل پر بحث و مباحثہ نہیں کرانا چاہتے ہیں۔ رمیش نے یہ بھی کہا کہ آپ نے چین کے اعلیٰ قیادت سے اٹھارہ مرتبہ لاجواب ہاتھ ملایا ہے اور حال ہی میں آپ نے "شی جن پنگ” سے ملاقات کی ہے بیل میں, اور اسکے فوراً بعد چین نے ٹونگ میں حملہ بول دیا اور یکطرفہ طور پر سرحدی صورتحال کو تبدیل کرنا شروع کر دیا، آپ قوم کو سچائی کیوں نہیں بتا رہے ہیں؟مزید براں انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ نے چینیوں کو اجازت کیوں دی؟ ہمارے فوجیوں کیمشرقی لداخ میں ہزاروں مربع کیلومیٹر تک رسائی حاصل کرنے پر، جہاں ہم پہلے 2022 مئی میں مسلسل گشت کر رہے تھے۔انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ آپ نے چائنیز کمپنی کو پی ایم کیرز فنڈ میں حصہ ڈالنے کی اجازت کیوں دی؟کیوں آپ نے چین سے درآمدات چیزوں کو آخری دو سالوں میں ریکارڈ سطح پر جانے کی اجازت کیوں دی؟کانگریس کے سربراہ راہل گاندھی نے بھی کہا کہ جس وقت چائنا لڑائی کی تیاری کر رہا تھا اس وقت ہماری حکومت خواب خرگوش میں تھی۔