مہابودھی مندر انتظامیہ پر سپریم کورٹ کی سماعت 24 مارچ کو؛ بدھ برادری کے 38 دنوں سے جاری بھوک ہڑتال میں شدت

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

مہابودھی مہاویہار (بودھ گیا مندر) کے انتظام سے متعلق 13 سال پرانے معاملے میں سپریم کورٹ 24 مارچ کو سماعت کرے گا۔** اس دوران، بدھ بھکشو، بھکشونیاں اور عقیدت مند 38 دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ ان کا اہم مطالبہ ہے کہ مہابودھی مہاویہار ایکٹ 1949 کو ختم کیا جائے۔

تحریک کی پس منظر

بدھ برادری کا کہنا ہے کہ 1949 میں نافذ کردہ مہابودھی مہاویہار ایکٹ کے تحت مندر کی انتظامیہ میں غیر بدھ مت کے افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے مندر کی پاکیزگی اور بدھ مت کی ثقافتی وراثت پر منفی اثر پڑا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ اس ایکٹ کو ختم کرکے مندر کا مکمل انتظام بدھ مت کے پیروکاروں کے سپرد کیا جائے۔

بھیم آرمی کی حمایت

اس تحریک کو بھیم آرمی کی حمایت بھی حاصل ہو رہی ہے۔ بھیم آرمی کے بہار صدر امر جیوَتی نے احتجاجی مظاہرین سے ملاقات کی اور یقین دلایا کہ 26 مارچ 2025 کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور بہار اسمبلی کا گھیراؤ کیا جائے گا تاکہ اس ایکٹ کو منسوخ کرایا جا سکے۔

دیگر ریاستوں میں بھی حمایت

بہار کے علاوہ، مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں بھی اس تحریک کے حق میں غیر معینہ مدت کے لیے دھرنا شروع ہو گیا ہے۔ بدھ پیروکاروں نے وہاں بھی بی ٹی ایکٹ 1949 کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سپریم کورٹ کی سماعت پر سب کی نظریں

سپریم کورٹ کی آنے والی سماعت پر سب کی نظریں مرکوز ہیں۔ بدھ برادری کو امید ہے کہ عدالت ان کے حق میں فیصلہ دے گی، جس سے ان کا طویل عرصے سے جاری مطالبہ پورا ہو سکے گا۔

اب دیکھنا یہ ہوگا کہ عدالت کا فیصلہ اور حکومت کا ردعمل اس تحریک کے مستقبل پر کیا اثر ڈالتا ہے۔

Leave a Comment