انصاف ٹائمس ڈیسک
پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں 2 مارچ کو منعقد ہونے والے مہاجٹان کو کامیاب بنانے کے لیے سی پی آئی (مالے) اور انصاف منچ کے رہنماؤں نے مظفرپور میں وسیع عوامی رابطہ مہم چلائی۔ اس مہم کے تحت کئی نشستوں کا انعقاد کیا گیا، جہاں پارٹی کے رہنماؤں نے موجودہ سیاسی اور سماجی حالات پر گفتگو کی۔
عارف حسین نے کہا کہ "مسلمانوں کی سیاسی شراکت داری میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت”
انصاف منچ کے کُڑھنی انچارج اور سی پی آئی (مالے) کے رہنما
عارف ف حسین نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مسلمانوں کے حقوق پر لگاتار حملے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا "آج حالات اتنے بگڑ چکے ہیں کہ مسجدوں میں مندر تلاش کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں اور وقف املاک پر غیر قانونی قبضے کی سازشیں تیز ہو گئی ہیں۔ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے حقوق پر براہ راست حملہ ہے۔”
عارف حسین نے کہا کہ ان تمام مسائل کی جڑ مسلمانوں کی سیاسی شراکت داری کی کمی ہے۔ انہوں نے ذات پر مبنی مردم شماری کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بہار میں مسلمانوں کی آبادی کے تناسب میں ان کی سیاسی شراکت داری انتہائی کمزور ہے، جسے بڑھانے کے لیے منظم جدوجہد کرنا ضروری ہے۔
*انصاف منچ چلائے گا ریاست گیر مہم
انصاف منچ نے اعلان کیا ہے کہ وہ پورے بہار میں ‘جس کی جتنی آبادی، اس کی اتنی شراکت داری’ کے اصول کو نافذ کرانے کے لیے مہم چلائے گا اور اس مطالبے کو لے کر تمام سیاسی جماعتوں پر دباؤ بنائے گا۔ عارف حسین نے کہا کہ یہ ایک طویل اور مشکل جدوجہد ہے، لیکن اسے مضبوطی سے لڑنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے سی اے اے-این آر سی تحریک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں نے اپنی جدوجہد سے حکومت کو بیک فُٹ پر دھکیل دیا تھا اور اب ایک بار پھر ان کے وجود پر حملہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا "ہمیں اپنے آئینی حقوق کے تحفظ کے لیے منظم ہو کر جدوجہد کرنی ہوگی۔ اگر ہم ابھی خاموش رہے تو ہمیں اپنے ہی ملک میں مہاجر بنا دیا جائے گا۔”
*2 مارچ کو مہاجٹان میں بڑی تعداد میں شرکت کی اپیل
اس موقع پر فرحان طاہر، دھیرج، راجیش سمیت کئی دیگر رہنما اور کارکنان موجود رہے۔ رہنماؤں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ 2 مارچ کو پٹنہ کے گاندھی میدان میں ہونے والے مہاجٹان میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کرکے اس تحریک کو مضبوط بنائیں۔