لینڈ فار جاب کیس: لالو خاندان سمیت 78 ملزمان کو کورٹ کا سمن، 11 مارچ کو پیشی

Spread the love

انصاف ٹائمس ڈیسک

دہلی کی راؤج ایونیو کورٹ نے ‘لینڈ فار جاب’ گھوٹالے میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو پرساد یادو، ان کے بیٹے تیج پرتاپ یادو، بیٹی ہیما یادو سمیت 78 ملزمان کو سمن جاری کیا ہے۔ کورٹ نے تمام ملزمان کو 11 مارچ کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

سی بی آئی کے خصوصی جج ویشال گوگنے نے منگل کے روز یہ سمن جاری کیا، جس میں لالو یادو، ان کے اہلِ خانہ اور دیگر ملزمان کو عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔ عدالت نے سی بی آئی کی تینوں چارج شیٹ پر ایک ساتھ سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملزمان کو تمام چارج شیٹ کی نقول فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔

سی بی آئی نے لالو یادو سمیت 77 دیگر ملزمان کے خلاف حتمی چارج شیٹ داخل کی تھی، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ یو پی اے حکومت میں وزیر ریلوے رہتے ہوئے لالو یادو نے کئی امیدواروں کو غیر قانونی طریقے سے نوکریاں دیں۔ اس کے بدلے میں لالو خاندان اور ان کے قریبی افراد کے نام قیمتی زمینیں منتقل کی گئیں۔

ملزمان میں 30 سرکاری ملازمین اور 38 نوکری کے امیدوار شامل ہیں۔ اس سے پہلے، 4 اکتوبر 2023 کو عدالت نے سی بی آئی کی جانب سے دائر دوسری چارج شیٹ پر غور کرتے ہوئے لالو پرساد یادو، تیجسوی یادو اور رابڑی دیوی کو ضمانت دی تھی۔ اب، تازہ سمن کے بعد تمام ملزمان کو 11 مارچ کو عدالت میں حاضر ہونا ہوگا۔

‘لینڈ فار جاب’ گھوٹالہ اس وقت کا ہے جب لالو پرساد یادو 2004 سے 2009 تک مرکزی وزیر ریلوے تھے۔ الزام ہے کہ اس دوران ریلوے میں گروپ ڈی اور دیگر عہدوں پر بھرتیوں کے بدلے غریب لوگوں سے ان کی زمینیں بہت کم قیمت پر لی گئیں یا بطور تحفہ ٹرانسفر کروائی گئیں۔

اس معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بھی تحقیقات کی ہیں اور منی لانڈرنگ سے متعلق کیس میں لالو پرساد یادو، تیجسوی یادو، تیج پرتاپ یادو سمیت دیگر ملزمان کو سمن جاری کیا تھا۔ ای ڈی کیس میں عدالت نے 7 مارچ 2024 کو رابڑی دیوی، میسا بھارتی، ہیما یادو اور ہردیانند چودھری کو مستقل ضمانت دی تھی۔

اب، 11 مارچ کو ہونے والی سماعت میں تمام ملزمان کی پیشی اہم ہوگی، جس سے کیس کی مزید قانونی کارروائی کا تعین ہوگا۔

Leave a Comment