اِنصاف ٹائمس ڈیسک
کرناٹک ہائی کورٹ نے کلبرگی ضلع کے آلند میں واقع لڈّے ماشاک درگاہ میں راگھو چیتنیہ شِولِنگ پر مہا شیو راتری کے موقع پر پوجا کی اجازت دے دی ہے۔ تاہم، عدالت نے صرف 15 ہندو عقیدت مندوں کو پوجا میں شامل ہونے کی اجازت دی ہے، جبکہ شری رام سینا کے قومی اعزازی صدر، سدھلِنگ سوامی جی کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
اس فیصلے کو لے کر مسلم سماج میں شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ کمیونٹی کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اس حکم سے ہندوتوا طاقتوں کو حوصلہ ملے گا اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچے گا۔
*عدالتی فیصلہ اور سیکیورٹی انتظامات
عدالت نے حکم دیا ہے کہ مسلم کمیونٹی صبح 8 بجے سے دوپہر 12 بجے تک عرس سے متعلق مذہبی رسومات ادا کر سکتی ہے، جبکہ ہندو عقیدت مند دوپہر 2 بجے سے شام 6 بجے تک شِولِنگ کی پوجا کر سکتے ہیں۔ دونوں فریقین کو متعین وقت کی سختی سے پیروی کرنے اور مقام کی موجودہ حالت برقرار رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
کسی بھی ممکنہ کشیدگی سے بچنے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے آلند میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے، جس کے تحت عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور علاقے میں اضافی پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ پولیس نے 12 چیک پوسٹ قائم کیے ہیں اور ڈرون کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے۔
*مسلم سماج کا ردعمل
اس فیصلے پر مسلم سماج میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ہندوتوا تنظیموں کے دباؤ میں لیا گیا ہے اور اس سے فرقہ وارانہ طاقتوں کو شہ ملے گی۔ کئی مسلم تنظیموں اور رہنماؤں نے اس فیصلے کی کھلے عام مخالفت کی ہے اور اسے مذہبی مقامات پر قبضے کی کوشش قرار دیا ہے۔
مقامی تاجروں نے بھی کشیدہ حالات کے پیش نظر اپنی دکانیں بند کر دی ہیں۔ وہیں، انتظامیہ نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔
اس معاملے پر کلبرگی کی ڈپٹی کمشنر فوزیہ ترنم نے منگل (25 فروری) رات 11 بجے سے جمعرات (27 فروری) صبح 6 بجے تک ضلع میں شراب کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
*کیا تنازعہ مزید بڑھے گا؟
اس معاملے پر سیاسی اور مذہبی تنظیموں کے بیانات آنا شروع ہو گئے ہیں۔ جہاں ہندو تنظیمیں اسے ‘مذہبی آزادی’ کا معاملہ قرار دے رہی ہیں، وہیں مسلم سماج نے اسے مذہبی مقامات پر قبضے کی سازش قرار دیا ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اور انتظامیہ اس تنازعے کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے کیا اقدامات کرتی ہیں۔