جھارکھنڈ پولیس اہلکاروں نے نابالغ مسلمان بچوں کے گریبان پکڑ کر تھانے لے گئے اور مارا پیٹا۔

Spread the love

(خدیجہ خاتون/ انصاف ٹائمس پٹنہ)
جھارکھنڈ پولیس اہلکاروں نے نابالغ مسلمان بچوں کو مارا پیٹا اور متاثرہ کے مطابق پولیس اہلکاروں نے کہا کہ ٹوپی پہننے والے تمام دہشت گرد ہیں۔
بی جے پی سیکولر حکومت کے راج میں پولیس اہلکاروں نے نفرت کی نئی مثال پیش کر دی۔ معاملہ جھارکھنڈ کا ہے جہاں پولیس اہلکاروں نے کم سن مسلم بچوں کو مارا پیٹا۔

واقعہ رانچی کے ہندپیڈی تھانے کا بتایا جا رہا ہے ایک مدرسے کے کچھ بچے تھانے کے سامنے سے گزر رہے تھے اس دوران بچوں نے مستی میں پولیس پر تبصرہ کیا تو پولیس اہلکاروں نے ان کی پٹائی کردی۔

منصف ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ حذیفہ امتیاز نے کہا کہ ہم 8-9 مدرسے کے بچے مکہ مسجد سے کسی کے گھر قرآن پڑھنے جا رہے تھے، اسی دوران ہم ہند پیڈی تھانے کے سامنے سے گزر رہے تھے تو میں نے اپنے دوستوں سےکہا کہ بدتمیزی مت کرنا یہاں پر مامو لوگ رہتے ہیں۔

یہ سن کر ایک پولیس ہمارے پاس اتے ہیں اور گالی بکتے ہیں آور ہمیں مامو کہتے ہو وہ ہمارا گریبان پکڑ کر تھانے لے گئے اور مارنا پیٹنا شروع کر دیا اور گردن پکڑ کر ہمیں اُٹھا دیا۔

متاثرہ کی گردن پر ناخن کے نشانات بھی موجود تھے، اس کے علاوہ ایک اور بچہ جو بچانے کی کوشش کر رہا تھا اسے بھی پولیس اہلکاروں نے اس کی بھی پٹائی کی ہے۔
الزام ہے کہ پولیس اہلکاروں نے بچوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور کہا کہ ٹوپی پہننے والے تمام دہشت گرد ہیں، اور تھانے میں موجود ایک شخص نے انہیں گالی دی اور کہا کہ انہیں مارو۔

متاثرہ بچوں کے اہل خانہ نے ملزم پولیس اہلکار اور سب انسپکٹر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Leave a Comment