اِنصاف ٹائمس ڈیسک
بہار کی سیاست میں ایک نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے، جن سوراج پارٹی نے اپنی توسیعی مہم (جن سوراج وستار) کو بھرپور انداز میں شروع کیا ہے۔ اس مہم کے تحت اگلے 100 دنوں میں 50 لاکھ افراد کو پارٹی کا رکن بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جس کے لیے روزانہ 1500 عوامی نشستیں منعقد کی جا رہی ہیں۔
مہم کے پہلے دن ہی پارٹی نے زبردست کامیابی حاصل کی اور بہار بھر میں 1500 سے زیادہ اجلاس منعقد کیے، جن میں تقریباً 50 ہزار افراد نے شرکت کی اور پارٹی کی رکنیت حاصل کی۔ سیاسی مبصرین اس مہم کو بہار کی سیاست میں ایک اہم موڑ قرار دے رہے ہیں، جو عوام میں تبدیلی کی خواہش کو ظاہر کرتا ہے۔
سیمانچل میں غیرمعمولی حمایت، عوامی جوش و خروش عروج پر
جن سوراج پارٹی کی توسیعی مہم کو سیمانچل کے کٹیہار، ارریہ، پورنیہ اور کشن گنج جیسے اضلاع میں زبردست حمایت ملی۔ یہاں سینکڑوں عوامی اجلاس منعقد کیے گئے، جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور پارٹی کے منشور اور نظریات سے واقفیت حاصل کی۔
افطار پروگراموں کے ذریعے عوام سے جُڑنے کی حکمت عملی
رمضان کے مقدس مہینے کے پیش نظر، جن سوراج پارٹی نے سیمانچل سمیت پورے بہار میں کئی مقامات پر اجتماعی افطار کا اہتمام کیا۔ ان تقریبات میں ہر طبقے کے افراد شریک ہوئے، جہاں پارٹی کارکنوں نے عوام سے براہ راست گفتگو کی اور انہیں پارٹی کے مقاصد سے روشناس کرایا۔
ہر بلاک میں روزانہ کم از کم 3 عوامی نشستیں
اس مہم کے تحت بہار کے ہر بلاک میں روزانہ کم از کم تین عوامی نشستیں منعقد کی جا رہی ہیں۔ ان مکالماتی پروگراموں میں مقامی مسائل پر گفتگو کی جا رہی ہے اور عوامی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے پارٹی کی حکمت عملی مرتب کی جا رہی ہے۔
بہار کی سیاست میں ایک نیا متبادل؟
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جن سوراج پارٹی کی اس توسیعی مہم نے بہار میں سیاسی ہلچل پیدا کر دی ہے۔ بڑی تعداد میں عوام کی شمولیت ظاہر کرتی ہے کہ لوگ روایتی سیاست سے مایوس ہو چکے ہیں اور ایک مضبوط متبادل کی تلاش میں ہیں۔
پرشانت کشور کی قیادت میں چلنے والی یہ مہم عوامی سطح پر متبادل سیاست کی بنیاد رکھنے کی ایک بڑی کوشش ہے۔ پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ صرف آغاز ہے، آنے والے دنوں میں بہار کے ہر ضلع، تحصیل، شہر اور گاؤں میں جن سوراج پارٹی کی موجودگی مزید مضبوط کی جائے گی۔
بہار کے عوام میں بڑھتی ہوئی سیاسی بیداری اور جن سوراج پارٹی کی مقبولیت روایتی سیاسی جماعتوں کے لیے ایک چیلنج بن سکتی ہے۔ اگر یہ مہم اپنی رفتار برقرار رکھتی ہے، تو آئندہ اسمبلی انتخابات میں بہار کی سیاست کا نقشہ بدل سکتا ہے۔