کالی پٹی احتجاج کوئی جرم نہیں: جمعیۃ علماء ہند کا مظفرنگر میں دوٹوک پیغام،وقف ترمیمی بل کے خلاف قانونی جنگ جاری رہے گی، متاثرین سے ملاقات، مکمل تعاون کا اعلان

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

مظفرنگر،اترپردیش میں وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کرنے والے افراد کو نوٹس دیے جانے کے بعد جمعیۃ علماء ہند کی ٹیم نے مظفرنگر کا دورہ کیا اور صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے صاف پیغام دیا کہ "کالی پٹی باندھنا کوئی جرم نہیں ہے، آئینی حقوق کا استعمال ہر شہری کا حق ہے۔”

آج جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی حضرت مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں ایک مؤقر وفد نے مظفرنگر پہنچ کر متاثرین سے ملاقات کی۔ اس وفد میں مولانا غیور قاسمی (سینئر آرگنائزر)، حافظ عبیداللہ (جنرل مشرقی زون)، قاری ذاکر حسین (سکریٹری جمعیۃ علماء اترپردیش) شامل تھے۔ وفد نے سب سے پہلے رحمت نگر میں متاثرہ افراد سے ملاقات کی اور نوٹس کی نوعیت پر تفصیلی گفتگو کی۔

بعد ازاں وفد نے معروف دینی ادارہ مدرسہ محمودیہ، سروٹ کا دورہ کیا جہاں احتجاج کے متاثرین اور مقامی ذمہ داران سے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ مولانا حکیم الدین قاسمی نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، "وقف ترمیمی قانون کو کسی بھی حال میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ یہ مسئلہ مذہب سے نہیں، حکومت کی پالیسی سے جڑا ہوا ہے۔ ہم آئینی اور قانونی طریقے سے اس کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ جمعیۃ علماء ہند پہلے ہی سپریم کورٹ سے رجوع کر چکی ہے اور وکلاء کی ٹیم اس قانون کے ہر قانونی پہلو پر کام کر رہی ہے۔ مولانا نے ملک میں بڑھتی ہوئی فرقہ وارانہ فضا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امن، بھائی چارہ اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کی اپیل کی۔

جمعیۃ علماء اترپردیش کے سکریٹری قاری ذاکر حسین نے واضح الفاظ میں کہا کہ "جن لوگوں کو نوٹس دیے گئے ہیں، وہ گھبرائیں نہیں بلکہ 16 اپریل سے پہلے جمعیۃ علماء کے کارکنان سے رابطہ کریں۔ ضلع مظفرنگر کا لیگل سیل ہر ممکن قانونی مدد فراہم کرے گا اور وکلاء کے ذریعہ جواب داخل کیا جائے گا۔”

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جوش میں آکر کوئی غیر آئینی قدم نہ اٹھائیں بلکہ صبر و حوصلے کے ساتھ اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں۔ اس موقع پر مولانا عبد القیوم، قاری محمد نعیم، محمد شبلی، مولانا معروف، قاری صادق، مولانا عبدالجبار اور مفتی محمد عقیل سمیت کئی دیگر مقامی علماء و کارکنان موجود تھے۔

جمعیۃ علماء ہند کا یہ دورہ مظفرنگر کے مسلمانوں کے لیے حوصلہ افزا رہا اور واضح پیغام دیا کہ وقف کے تحفظ اور آئینی حقوق کے لیے ملک بھر میں قانونی، جمہوری اور پرامن جدوجہد جاری رکھی جائے گی

Leave a Comment