جمعیت علماء ہند کا اعظم گڑھ میں مدارس کے تحفظ پر کانفرنس: مولانا ارشد مدنی نے اٹھائے سنگین سوالات

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

اُتر پردیش کے اعظم گڑھ ضلع میں 1 جون کو جمعیت علماء ہند نے ‘تحفظ المدارس’ کے موضوع پر ایک اہم کانفرنس کا انعقاد کیا۔ کانفرنس میں جمعیت علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی نے مدارس کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

مولانا مدنی نے کہا، “مدارس ہماری شناخت ہیں، انہیں مٹنے نہیں دیں گے۔” انہوں نے مدارس کے تاریخی کردار کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارے نہ صرف دینی تعلیم کے مراکز رہے ہیں بلکہ بھارتی آزادی کی تحریک میں بھی ان کا اہم کردار رہا ہے۔

کانفرنس میں مولانا مدنی نے مختلف ریاستوں میں مدارس کو بھیجے جا رہے نوٹسز اور ان کی ممکنہ بندش یا توڑ پھوڑ پر گہری تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے اسے آئینی حقوق کی خلاف ورزی اور مذہبی اداروں کے خلاف ایک منصوبہ بند سازش قرار دیا۔

کانفرنس میں مولانا ارشد مدنی کے علاوہ جمعیت علماء ہند کے اُتر پردیش صدر مولانا اشہد راشدی، نائب صدر مفتی اشفاق اعظمی، جنرل سیکرٹری مفتی سید معصوم ثاقب، اور قانونی مشیر مولانا قاب راشدی بھی موجود تھے۔

اس موقع پر یہ بھی اعلان کیا گیا کہ مدارس کے خلاف اٹھائے جا رہے اقدامات کے خلاف قانونی لڑائی جاری رکھی جائے گی۔ ساتھ ہی، مدرسہ انتظامیہ کو زمین کی منظوری، انتظامی مشکلات اور دیگر مسائل پر مدد فراہم کرنے کے لیے ایک امدادی نظام قائم کیا جائے گا۔

مولانا مدنی نے مدرسہ انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ یقینی بنائیں کہ مذہبی اداروں کے لیے زمین قانونی طور پر حاصل کی جائے اور مستقبل میں کسی بھی تنازع سے بچنے کے لیے اسے وقف کی ملکیت کے طور پر عطیہ کیا جائے۔

کانفرنس کا ماحول اتحاد، استقامت اور امید سے بھرپور تھا۔ مولانا مدنی نے کہا، “چاہے حالات کتنے بھی مشکل ہوں، ہمیں امید نہیں چھوڑنی چاہیے۔ ہم ہر چیلنج کا مقابلہ ہمت، قانونی طریقے اور ایمان کے ساتھ کریں گے۔”

یہ کانفرنس مدارس کے مستقبل اور ان کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوئی، جس میں مختلف اسلامی مکاتب فکر کے علما نے ایک ہو کر اپنی آواز بلند گی

Leave a Comment