اِنصاف ٹائمس ڈیسک
حال ہی میں جاری ہونے والی ورلڈ ہیپینیس رپورٹ 2025 میں بھارت کو 147 ممالک میں سے 118ویں پوزیشن ملی ہے۔ اگرچہ یہ پچھلے سال کے مقابلے میں 8 درجے کا بہتری ہے، مگر اب بھی بھارت پاکستان اور نیپال جیسے پڑوسی ممالک سے پیچھے ہے۔ رپورٹ کے مطابق، پاکستان 109ویں اور نیپال 92ویں نمبر پر ہے۔
ورلڈ ہیپینیس رپورٹ اقوام متحدہ کے سَسٹین ایبل ڈویلپمنٹ سولوشنز نیٹ ورک اور گیلپ کے ساتھ مل کر آکسفورڈ یونیورسٹی کے ویلبیئنگ ریسرچ سینٹر کے ذریعے تیار کی جاتی ہے۔ اس میں عوام کی خوشی کا جائزہ مختلف پیمانوں پر لیا جاتا ہے، جیسے سماجی مدد، آزادی، صحت، دولت، سخاوت اور کرپشن سے نجات۔
اس سال کی رپورٹ میں فن لینڈ نے مسلسل آٹھویں بار پہلا مقام حاصل کیا، جب کہ ڈنمارک، آئس لینڈ، سویڈن، اور نیدرلینڈ بالترتیب دوسرے، تیسرے، چوتھے، اور پانچویں نمبر پر رہے۔ دوسری طرف، افغانستان کو آخری یعنی 147ویں پوزیشن ملی، جو وہاں کے عوام کی سخت مشکلات کو ظاہر کرتی ہے۔
بھارت کی کم درجہ بندی کے پیچھے کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جیسے کہ سماجی مدد کی کمی، کرپشن کی بلند سطح، صحت سہولیات کی کمی، اور اقتصادی عدم مساوات۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو ان مسائل پر فوری توجہ دینی چاہیے تاکہ عوام کی خوشحالی میں اضافہ ہو۔
یہ انتہائی حیران کن ہے کہ دہشت گردی اور اندرونی بحرانوں میں گھرے پاکستان اور نیپال بھی خوشحالی انڈیکس میں بھارت سے بہتر مقام پر ہیں۔ یہ بھارتی پالیسی سازوں کے لیے ایک بڑا انتباہ ہے کہ وہ عوام کی زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔
اگر بھارت کو خوشحالی انڈیکس میں بہتری لانی ہے، تو اسے سماجی، اقتصادی، اور صحت کے شعبوں میں بنیادی تبدیلیاں کرنی ہوں گی، تاکہ مستقبل میں بھارت بھی اس فہرست میں اعلیٰ مقامات پر پہنچ سکے۔