پٹنہ (انصاف ٹائمس ڈیسک) ملک ہند میں مسلمانوں کی مضبوط ترین قیادت امارت شرعیہ بہار،اڑیسہ،جھارکھنڈ کو تقسیم کرنے کی ایک ناکام کوشش کا واقعہ جھارکھنڈ کے قریبی ایک گاؤں سے سامنا آیا ہے، خبر ہے کہ سرسامڑما نامی قصبے میں مجلس علماء رانچی کے ذریعے ایک دینی اجلاس منعقد ہوا تھا جس کے بیچ میں ہی کچھ لوگوں نے کھڑے ہوکر اعلان کر دیا کہ اہل جھارکھنڈ نے الگ امارت شرعیہ بنا لیا ہے، جس کے امیر شریعت کے طور پر مفتی نظر توحید مظاہری کا نام اعلان کیا گیا، اس اعلان کے بعد اجلاس میں ہنگامہ کھڑا ہوگیا اور بڑی تعداد میں موجود علماء کرام نے اسکی مخالفت کرتے ہوئے امارت شرعیہ سے اپنے دیرینہ تعلقات کو برقرار رکھنے کا اعلان کیا، ساتھ ہی اجلاس کے منتظمین اور مجلس علماء کے ذمّہ داران نے بھی اس اعلان سے برات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "یہ جو کچھ ہوا اُس کا اجلاس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور آج کے اجلاس کا مقصد صرف مجلس علماء جھارکھنڈ کو مضبوط کرنا ہے”
اس واقعہ کے بعد ملک کے نامور علماء کرام و ذمّہ داران کی طرف سے بھی سوشل میڈیا پر مذمتی بیانات جاری ہو رہے ہیں، جس میں نامور عالم دین و دار العلوم دیوبند وقف کے سینئر اُستاد مولانا فرید الدین قاسمی کا نام قابل ذکر ہے جنہوں نے کہا کہ نظر توحید صاحب کو امیر شریعت قرار دینے کی جو کوشش کی گئی ہے وہ اسلامی فکر کو نقصان پہونچانے کی کوشش ہے اور یہ ملت کو توڑنے و کمزور کرنے کی احمقانہ کوشش ہے جو کہ قابل مذمت ہے
امارت شرعیہ کرناٹک کے امیر شریعت مولانا صغیر احمد رشادی نے نظر توحید مظاہری کو امیر شریعت بنانے کی کوشش کو امارت شرعیہ کو توڑنے اور مسخ کرنے کی کوشش بتاتے ہوۓ اسے غیر شرعی معاملہ بتایا اور کہا کہ خود ساختہ امیر شریعت کو اپنے اس غیر شرعی عمل سے توبہ کرتے ہوئے رجوع کرنا چاہیے
جھارکھنڈ کو امارت شرعيہ بہار،اڑیسہ،جھارکھنڈ سے الگ کرنے کی اس کوشش پر جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والے امارت شرعیہ کے ارباب حل و عقد کی طرف سے بھی اس عمل سے برات کا اظہار لگاتار سوشل میڈیا پر آرہا ہے،جھارکھنڈ سے ارباب حل و عقد کے ممبران مولانا کمال الدین ندوی،مشتاق علی فہمی،زین العابدین رحمانی نے بھی سخت الفاظ میں اِسکی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر شرعی و بڑی احمقانہ سازش بتایا اور امارت شرعیہ سے اپنی ممکل وفاداری کا اعلان کیا
اجلاس میں شامل دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے استاد مولانا علاء الدین ندوی کا بھی بیان سوشل پر چل رہا ہے جس میں انہوں نے صاف طور پر خود کو اس اقدام سے الگ بتاتے ہوئی اس قدم کو غلط قرار دیا ہے
امارت شرعیہ بہار،اڑیسہ،جھارکھنڈ نے بھی اس پر آفیشیل بیان جاری کرتے ہوئے علماء جھارکھنڈ و عوام کی ستائش کیا کہ اُنہوں نے امارت کے خلاف ایک بڑی سازش کو ناکام کر دیا ،ساتھ ہی امارت نے عوام سے اپیل کیا کہ پوری مضبوطی کے ساتھ متحد رہ کرامیر شریعت کی قیادت میں نظام شرعی کے قیام اور تحفظ مسلمین کےلئے جدوجھد کرتے رہیں