امارت شرعیہ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کی میٹنگ،17 میں سے 12 ارکان نے احمد اشفاق کریم، ابو طالب رحمانی، نذر توحید سمیت تمام باغیوں کو برطرف کرنے کا لیا فیصلہ، قانونی کارروائی کا عندیہ

Spread the love

اِنصاف ٹائمس ڈیسک

امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ اور جھارکھنڈ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کی ایک اہم اور ہنگامی میٹنگ آج سہ پہر 4 بجے امیر شریعت حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ اس اجلاس میں 17 میں سے 12 ٹرسٹیوں نے شرکت کی، جس میں 29 مارچ کو امارت شرعیہ کے احاطے میں پیش آئے واقعے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں اتفاقِ رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ اس واقعے میں ملوث افراد کو ان کے عہدوں سے برطرف کر دیا جائے۔

بدنظمی اور بغاوت کی مذمت، سخت اقدامات کا فیصلہ

ٹرسٹیز کی اس ہنگامی میٹنگ میں امارت شرعیہ کے وقار کو نقصان پہنچانے والے اقدامات پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں شریک شخصیات میں حضرت امیر شریعت، نائب امیر شریعت حضرت مولانا محمد شمشاد رحمانی، قائم مقام ناظم مولانا مفتی محمد سعید الرحمن قاسمی، قاضی شریعت مولانا محمد انظار عالم قاسمی، بیت المال انچارج عرفان الحق، ایڈوکیٹ جاوید اقبال، ماسٹر محمد انوار، مولانا محمد عارف رحمانی، مفتی احکام الحق، سمیع الحق، فہد رحمانی اور دیگر نمایاں نام شامل تھے۔

کون سے ارکان برطرف ہوئے؟

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مولانا ابو طالب رحمانی، مولانا نذر توحید مظاہری، ڈاکٹر احمد اشفاق کریم، ایڈوکیٹ راغب احسن، مولانا منظور صاحب الکی، مولانا ظفر عبدالروف، مولانا محمد شبلی القاسمی اور دیگر افراد کو امارت شرعیہ کی ہر طرح کی رکنیت سے برطرف کر دیا جائے۔ مزید یہ بھی طے پایا کہ 29 مارچ کے واقعے میں شامل تمام افراد کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے اور ٹرسٹ کی خالی نشستوں کو امیر شریعت اپنی صوابدید پر پُر کریں گے۔

قانونی کارروائی کا عندیہ

امارت شرعیہ نے اعلان کیا کہ 29 مارچ کو ہونے والے ہنگامے میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اجلاس میں اس بات کو بھی واضح کیا گیا کہ امیر شریعت امارت کے مرکزی نظام کا محور ہیں اور ان کا فیصلہ حتمی اور آخری ہوگا۔

وقف ترمیمی بل 2024 پر امارت شرعیہ کا مؤقف

اجلاس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف جاری جدوجہد کو سراہا گیا اور اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ بہار حکومت نے امارت شرعیہ کو نشانہ بنانے کے لیے سیاسی حربے استعمال کیے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ 29 مارچ کے واقعے میں کچھ سیاسی عناصر نے شرمناک کردار ادا کیا۔ مزید یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ بورڈ سے ان تمام افراد کو خارج کیا جائے جو اس کے اصولوں کے خلاف کام کر رہے ہیں۔

بینک کھاتوں میں نئے نام شامل کرنے کا فیصلہ

امارت شرعیہ نے اپنے بینک کھاتوں میں قائم مقام ناظم مولانا مفتی محمد سعید الرحمن قاسمی کے نام کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا اور اس حوالے سے متعلقہ بینک منیجر کو خط بھیجنے کی ہدایت دی گئی۔

یہ ہنگامی اجلاس امارت شرعیہ کے اندرونی نظم و ضبط کو مضبوط بنانے اور تنظیمی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔

Leave a Comment