اِنصاف ٹائمس ڈیسک
اتر پردیش کے ضلع جونپور میں آنر کلنگ کا ایک نہایت صدمہ خیز واقعہ پیش آیا ہے۔ سکڑارا تھانہ علاقے کے سمادھانجنک علاقے میں بدھ کی صبح 22 سالہ ڈی فارما کے طالب علم انوج یادو کو اس کی محبوبہ کے والد منوج یادو نے بے دردی سے چھری مار کر قتل کر دیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ کاوستبھ کے مطابق، ملزم منوج یادو مچھلی شہر کے جمال پور گاؤں کا رہنے والا ہے۔ وہ اپنی بیٹی اور انوج یادو کے درمیان محبت کے تعلقات سے ناخوش تھا۔ اس نے کئی بار انوج کو ان تعلقات کو ختم کرنے کی وارننگ دی، لیکن دونوں کے درمیان ملاقاتیں جاری رہیں۔ اسی وجہ سے ناراض ہو کر بدھ کی صبح سمادھانجنک بازار میں قرانی پنچایت بھون کے قریب انوج پر جان لیوا حملہ کر دیا۔
پولیس کے مطابق، انوج یادو اس دن اپنی ڈی فارما کی امتحان دینے کے لیے موٹرسائیکل پر گھر سے نکلا تھا۔ جیسے ہی وہ سمادھانجنک بازار پہنچا، منوج پہلے سے چھپا ہوا تھا اور اس نے راستہ روک کر انوج پر کئی بار چھری کے وار کیے۔ زخمی انوج کو فوری ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ چند ہی گھنٹوں میں ملزم منوج یادو کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔
یہ واقعہ ایک بار پھر ‘آنر کلنگ’ جیسے سنگین جرائم کے حوالے سے سماج میں سوالات کو جنم دے رہا ہے۔ کیا محبت کرنا جرم ہے؟ کیا بیٹی کی پسند کو عزت کے نام پر قتل کرنا جائز ہے؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات سے نمٹنے کے لیے معاشرتی سوچ میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت ہے۔
انوج یادو کے گھرانے میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ والد نے کہا، "ہم نے اپنے بیٹے کی تعلیم میں کوئی کمی نہیں رکھی۔ وہ کسی کو نقصان نہیں پہنچا رہا تھا، صرف محبت کر رہا تھا، اسی لیے اسے مار دیا گیا۔”